اسلام آباد (ٹی این ایس) دفاع وطن کے دن پر ازبکستان کی مسلح افواج کی بہادری اور میراث کو خراج تحسین

 
0
24

تحریر: ریحان خان

اسلام آباد، پیر، 13 جنوری 2025 (ٹی این ایس): ازبکستان کی مسلح افواج نے صدر شوکت مرزیائیوف کی قیادت میں قومی فخر اور سلامتی کی علامت کے طور پر اپنی نئی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ صدر مرزیائیوف مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں۔

ازبک سفارت خانے کے جاری کردہ بیان کے مطابق، حالیہ برسوں میں حکومتی اصلاحات نے ملک کی عسکری ساخت اور صلاحیتوں کو بنیادی طور پر بدل دیا ہے، جس سے ازبکستان کو اپنی قومی سلامتی، سرحدی تحفظ اور معاشرتی استحکام یقینی بنانے میں مدد ملی ہے۔

14 جنوری کو ہر سال منایا جانے والا دفاع وطن کا دن ازبک مسلح افواج کی شجاعت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ فوجی اہلکاروں کی غیر متزلزل وابستگی، جو ملک کی خودمختاری اور امن کی حفاظت کرتے ہیں، اپنے عظیم آبا و اجداد کی روایات اور جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔

ازبک آئین، جو حال ہی میں ایک قومی ریفرنڈم کے ذریعے ترمیم شدہ ہے، نے ملک کی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانے کی راہ ہموار کی ہے۔ جاری اصلاحات کا مقصد فوج کی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانا اور مسلح افواج کو جدید خطرات کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانا ہے۔

صدر کے فرمان کے تحت اپنائی گئی “ازبکستان-2030” حکمت عملی دفاعی پیشرفت کو ترجیح دیتی ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں، فوجی تیاری کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے 35 سے زائد تصوراتی ہدایتی دستاویزات تیار کی گئی ہیں، جن میں ترقی یافتہ ممالک کے بہترین تجربات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

بیان میں فوجی تربیت اور تیاری میں اہم پیش رفت کو بھی اجاگر کیا گیا۔ مستقل تیاری کی بریگیڈز کے لیے جنگی اور خصوصی تربیتی اوقات میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، جن میں 70 فیصد مشقیں عملی طور پر اور 50 فیصد رات کے وقت حقیقی جنگ کی صورتحال میں کی جاتی ہیں۔

2018 کے بعد سے، فوج کی تیاری کی مشقوں کی شدت میں 2.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔ ماڈیولر تربیتی نظام متعارف کروائے گئے ہیں، جو مختلف سطحوں پر جنگی ہم آہنگی پر مرکوز ہیں، جبکہ پیشہ ورانہ مہارتوں کی ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔

ازبک وزارت دفاع نے اپنے انفراسٹرکچر کو وسعت دی ہے اور پانچ سال قبل کے مقابلے میں صرف دو تربیتی مراکز کے مقابلے میں 19 خصوصی تربیتی مراکز قائم کیے ہیں۔ یہ مراکز بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں، اور امریکہ، برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک کے فوجی ماہرین نے تجربات کے تبادلے کی مشترکہ تجاویز پیش کی ہیں۔

ازبکستان اس وقت 20 سے زائد عمومی تربیتی میدان چلاتا ہے، جن میں سے 16 بین الاقوامی فوجی تقاریب کے انعقاد کے لیے مخصوص ہیں۔ مسلح افواج غیر ملکی شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں فعال طور پر حصہ لیتی ہیں، جو ان کی صلاحیتوں کے تسلسل کو یقینی بناتی ہیں۔

عالمی جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں اور بڑھتے ہوئے سلامتی کے خطرات کے باوجود، ازبکستان کی مسلح افواج ایک مضبوط، متحرک اور جدید ساز و سامان سے لیس ادارہ ہیں، جو قوم کے امن و سکون کی حفاظت کر رہی ہیں – جو نئے ازبکستان کے وژن کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔