سپریم کورٹ کا ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

 
0
404

اسلام آباد:اگست29(ٹی این ایس)سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ  کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کی بیرون ملک جا کر علاج کروانے کی استدعا منظور کر لی ہے اور ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کر دیاہے،عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو ایک ماہ کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے جبکہ انہیں 60 لاکھ روپے بطور ضمانتی سیکیورٹی بھی جمع کروانے ہوں گے ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی بیرون ملک جا کر علاج کروانے کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی ،سماعت کے دوران عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور کچھ ہی دیر بعد سنا دیا گیا۔عدالت کا کہناہے کہ نیب کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل رپورٹ چیلنج نہیں کی گئی،کسی شخص کو علاج کی سہولت سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

اس سے قبل سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم جب وزیر تھے تو اس وقت علاج کیوں نہیں کروایا جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہناتھا کہ وہ اس وقت دل کے عارضے میں مبتلا تھے جبکہ اب انہیں مہروں کی تکلیف ہے ،جسٹس دوست محمد کا کہناتھا کہ حیرت کی بات ہے کہ بیماری کے ساتھ پٹرولیم کی وزارت چلاتے رہے ،ڈاکٹر عاصم کی رپورٹ کے مطابق ان کو زیادہ نفسیاتی مسائل ہیں ،رینجرز کی وردی کو دیکھ کر بھی چیخیں مارتے ہیں ،رات کو جاگتے ہیں اوردن میں گولیاں کھا کر سوتے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ سنگین مقدمات میں لوگ بیرون ملک جاکربیٹھ جاتے ہیں۔

اس موقع پر جسٹس قاضی فائز کا کہناتھا کہ جرائم پیشہ افراداوردہشتگردوں میں فرق ہوتا ہے ، کالعدم تنظیم کے لوگوں سے تووزیرداخلہ بھی ملتے ہیں۔جسٹس دوست محمد کا کہناتھا کہ دہشتگردی کے مقدمے میں ڈاکٹر عاصم پر کیا الزام ہے جس پر ایڈوکیٹ لطیف کھوسہ کا کہناتھا کہ کیس میں کالعدم تنظیم کا نام واضح نہیں ہے ۔انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے کیسز میں لوگ عموما بیمار ہو جاتے ہیں ،گناہ یہ کرتے ہیں ، مصیبت میں ہم اور آپ پڑ جاتے ہیں ۔