اسلام آباد (ٹی این ایس) وزیرِ مذہبی امور چوہدری سالک حسین اور ویٹیکن کے سفیر کے درمیان مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے رجحان اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر تبادلہ خیال

 
0
45

رپورٹ: ریحان خان

اسلام آباد، جمعرات، 23 جنوری 2025 (ٹی این ایس): وزیرِ مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی، چوہدری سالک حسین نے جمعرات کے روز ویٹیکن سٹی کے سفیر آرچ بشپ جرمینو پینیموٹے سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دنیا میں مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے رجحانات، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے، قیامِ امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر سالک حسین نے کہا کہ پوپ فرانسس نے مسئلہ فلسطین پر جرات مندانہ موقف اختیار کیا ہے، جسے دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوپ فرانسس کی سماجی و معاشی انصاف اور انسانیت کی خدمت کے لیے خدمات قابلِ تعریف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اقلیتیں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔

وزیر سالک حسین نے کہا کہ نفرت اور عدم برداشت دو بنیادی عوامل ہیں جو تشدد اور انتہا پسندی کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقلیتوں کو سیاسی، سماجی اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے قومی کمیشن برائے اقلیتوں کے قیام، بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کی منظوری اور مذہبی رواداری کو فروغ دینے کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات نے اقلیتوں کو حقیقی آزادی اور اختیار فراہم کیا ہے۔

ویٹیکن سٹی کے سفیر آرچ بشپ جرمینو پینیموٹے نے اقلیتوں کے حوالے سے وزارتِ مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی اور حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کیتھولک چرچ کے زیرِ اہتمام تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نمایاں منصوبے جاری ہیں۔

انہوں نے کہا: ’’رواداری اور قبولیت کو فروغ دے کر ہم دنیا سے انتہا پسندی کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ محبت، مساوات، رواداری اور امن جیسے عوامل معاشرے میں ہم آہنگی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‘‘

آرچ بشپ جرمینو پینیموٹے نے وزیر سالک حسین کو رواں سال مارچ میں ویٹیکن سٹی میں ہونے والی عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس میں خصوصی شرکت کی دعوت بھی دی۔

ملاقات کا اختتام انتہا پسندی کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے تعاون بڑھانے کے عزم پر ہوا۔