تحریر: ریحان خان
ریاض، جمعہ، 28 فروری 2025 (ٹی این ایس): سعودی عرب کے ماہر سرجنوں کی ایک خصوصی ٹیم نے برکینا فاسو کی جڑواں بچیوں حواء اور خدیجہ کو کامیابی سے علیحدہ کر دیا۔ یہ پیچیدہ آپریشن کنگ عبداللہ اسپیشلائزڈ چلڈرنز ہسپتال، کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی (کے-اے-ایم-سی)، ریاض میں انجام دیا گیا۔
یہ سرجری چھ گھنٹے تک جاری رہی اور پانچ مراحل میں مکمل کی گئی، جس میں 26 ماہرین صحت نے حصہ لیا۔ ان میں کنسلٹنٹس، نرسز اور مختلف شعبوں جیسے اینستھیزیا، پیڈیاٹرک سرجری اور پلاسٹک سرجری کے ماہرین شامل تھے۔
یہ پیچیدہ آپریشن ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی قیادت میں مکمل کیا گیا، جو شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (کے-ایس-ریلیف) کے نگرانِ اعلیٰ اور شاہی دیوان کے مشیر بھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرجری منصوبے کے مطابق آگے بڑھی، جس میں بے ہوشی کا عمل متوقع وقت سے قبل مکمل کر لیا گیا، اس کے بعد جراثیم کشی اور چیرا لگانے کے مراحل کامیابی سے مکمل کیے گئے۔
ڈاکٹر الربیعہ کے مطابق سب سے اہم مرحلہ پیری کارڈیم اور جگر کی علیحدگی کا تھا، جو بغیر کسی پیچیدگی کے کم سے کم خون بہنے کے ساتھ کامیابی سے مکمل کر لیا گیا۔ انہوں نے اس کامیابی کو سعودی عرب میں دستیاب جدید طبی سہولیات اور سرجیکل ٹیم کی غیر معمولی مہارت کا مظہر قرار دیا۔
یہ آپریشن سعودی جڑواں بچوں کی علیحدگی پروگرام کے تحت انجام دیا گیا، جو کہ مملکت کی قیادت کی ہدایات کے مطابق جاری ہے۔ اس پروگرام کے تحت گزشتہ 36 سالوں میں 27 ممالک کے 146 جڑواں بچوں کا علاج کیا جا چکا ہے، جو سعودی عرب کے عالمی سطح پر انسانی طبی خدمات میں قائدانہ کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
ڈاکٹر الربیعہ نے خادم الحرمین الشریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، اور ولی عہد و وزیر اعظم، محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، جن کی مسلسل حمایت کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہ تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ طبی کارنامے سعودی عرب کی انسانیت نواز کوششوں اور جدید طبی نگہداشت میں اس کی عالمی قیادت کا مظہر ہیں۔