اسلام آباد (ٹی این ایس) چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیرِ صدارت سی ڈی اے بورڈ کا چھٹا اجلاس

 
0
10

اسلام آباد (ٹی این ایس): (پ ر: مورخہ 28 مارچ، 2025): چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت جمعہ کے روز سی ڈی اے بورڈ کا چھٹا اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا. اجلاس میں سی ڈی اے بورڈ ممبران سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی. اجلاس میں مختلف ایجنڈہ آئٹمز زیر غور لائے گئے جن پر تفصیلی بحث کے بعد مندرجہ زیل فیصلے کئے گئے.

تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے بورڈ نے سی ڈی اے کے تمام منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا کیونکہ سی ڈی اے شفافیت، کوالٹی کے نہ صرف معیار بلکہ سختی سے میرٹ پر یقین رکھتا ہے. سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں آئی جے پرنسپل روڈ کی سروس روڈ نارتھ کی بحالی اور اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی تاکہ شہریوں کے سفری مسائل کو کم سے کم کرنے میں مدد مل سکے. اسی طرح اجلاس میں مری روڈ سے ملحقہ کشمیر چوک تا فیض آباد انٹرچینج تک کی بحالی اور توسیع کی منظوری بھی دی گئی.

سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں جیو اسپیشل ٹیکنالوجی ونگ میں جی آئی ایس (GIS) لیب کے قیام کیلئے ضروری آلات کی خریداری کی منظوری دی گئی. اسی طرح اجلاس میں سی ڈی اے کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور پٹرول کے ضیاع کو روکنے اور گاڑیوں کے استعمال کو قانون کے مطابق حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تحت چلانے کیلئے سینٹرل پول بنانے کا فیصلہ کیا گیا. اسی طرح سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ قانون کے مطابق افسران کی دفتری ضرورت کے مطابق کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلہ میں کوئی رعایت نہ برتنے کا فیصلہ بھی کیا گیا اور سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ کے عمل کو Rationalize کرنے کیلئے بھی ایک کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا.

کیپیٹل ہسپتال کی اپ گریڈیشن اور صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہتری کیلئے ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے ٹرانزیکشن ساتھ ایڈوائزری سروسز کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری بھی سی ڈی اے بورڈ کے چھٹے اجلاس میں دی گئی. اسی طرح ایسے ملازمین جو اپنی انٹائٹلمنٹ سے تجاوز سرکاری رہائش گاہیں استعمال کررہے ہیں انہیں انکی انٹائٹلمنٹ کے مطابق سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا. اجلاس میں سی ڈی اے کے مکانات کی الاٹمنٹ سنیارٹی کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور جن افسران اور اہلکاروں نے اپنے گھر کسی دوسرے شخص کو غیر قانونی طور پر کرایہ پر دے رکھے ہیں ان کا سروے مکمل کرنے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا فیصلہ کیا گیا. اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو ملازمین اپنی اہلیت سے زائد بڑے گھروں اور فلیٹس میں رہ رہے ہیں ان ملازمین کو انکی انٹائٹلمنٹ کے مطابق پہلی دستیاب سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کی جائیں گی.

سی ڈی اے بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلڈنگ کنٹرول ریگولشنز 2020 (ترمیم شدہ 2023) کی خلاف ورزی اور عدالت ہائے عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں تمام غیر قانونی شادی ہالز اور مارکیز 15 یوم کے اندر اپنے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں اور 15 یوم کے اندر بقایاجات جمع نہ کروانے کی صورت میں 50 فیصد اضافی چارجز بمعہ قابل ادا بقایاجات کی ادائیگی 10 جون تک کرنا ہوگی وگرنہ انکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی.

سی ڈی اے بورڈ کے چھٹے اجلاس میں پی پی آر اے (PPRA) آرڈیننس کے رول 42-ایف کے تحت انٹیگریٹڈ سِوک اینڈ ڈیجیٹل سروسز منصوبے کی منظوری بھی دی گئی. اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انٹیگریٹڈ سِوک اینڈ ڈیجیٹل سروسز منصوبے کے تحت 18 مختلف اقسام کی سروسز شہریوں کو آن لائن دستیاب ہونگی.