رحیم یار خان (ٹی این ایس) ڈی پی او عرفان علی سموں کی قیادت میں کچہ ڈاکوؤں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں

 
0
48

رحیم یار خان (ٹی این ایس)(بیورو چیف) — ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) رحیم یار خان، عرفان علی سموں، نے اپنی تعیناتی کے بعد ضلع بھر میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے مثالی اقدامات کیے ہیں، جنہیں عوامی سطح پر بے حد سراہا جا رہا ہے۔
پنجاب کے آخری ضلع رحیم یار خان، جو سندھ، بلوچستان اور بھارت سے سرحد ملاتا ہے، طویل عرصے سے بدنامِ زمانہ کچہ ڈاکوؤں کے خلاف ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کا مرکز رہا ہے۔ یہ جرائم پیشہ گروہ تاوان کے لیے اغوا، مسلح حملے، پولیس پر گھات لگا کر کارروائیاں اور شہریوں کو فریب دے کر یرغمال بنانے جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔ حالیہ جھڑپوں میں پولیس کے پانچ اہلکار شہید ہو چکے ہیں، جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد گیارہ تک پہنچ گئی تھی۔
ڈی پی او عرفان علی سموں کی قیادت میں جاری آپریشنز کے نتیجے میں تاوان کے لیے اغوا کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے اور گینگ اب پولیس کے ساتھ براہِ راست مقابلے پر مجبور ہیں۔ تاہم، جدید اسلحہ، بکتر بند گاڑیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر حربی سامان کی کمی اس پیش رفت کے لیے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔

سکیورٹی ماہرین اور مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کچہ گینگز کے مستقل خاتمے کے لیے وفاقی حکومت کی فوری مداخلت اور خصوصی فنڈز کی فراہمی ناگزیر ہے۔ ضلع کا اسٹریٹجک محلِ وقوع جرائم پیشہ عناصر کو صوبائی سرحدیں تیزی سے عبور کرنے کا موقع دیتا ہے، جس سے آپریشن مزید پیچیدہ ہو جاتا ہے۔
عوامی رابطے کے حوالے سے ڈی پی او عرفان علی سموں کی اوپن ڈور پالیسی کو بھی شہریوں نے بے حد سراہا ہے۔ وہ ہر شہری کو بلا جھجک اپنا مسئلہ بیان کرنے اور فوری ریلیف حاصل کرنے کا موقع فراہم کر رہے ہیں، جس سے پولیس پر عوام کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اس موقع پر مسلسل دباؤ اور ضروری وسائل کی فراہمی ہی رحیم یار خان کو کچہ گینگز کے خطرے سے ہمیشہ کے لیے نجات دلا سکتی ہے