اسلام آباد (ٹی این ایس) دورہ امریکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کامشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا عزم

 
0
49

اسلام آباد (ٹی این ایس) پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر امریکہ میں ہیں، جہاں انہوں نے امریکہ کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کے علاوہ پاکستانی نژاد کمیونٹی کے ارکان سے بھی اہم ملاقاتیں کیں ہیں۔ آرمی چیف نے ایڈمرل کوپر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ باہمی تعاون سے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آرمی چیف نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ڈین کین سے بھی ملاقات کی جس میں پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے جنرل کین کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ امریکی دورے کے دوران پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن میں آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے روشن مستقبل پر اعتماد رکھیں اور سرمایہ کاری کے فروغ میں فعال کردار ادا کریں۔ پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے پاکستان کی ترقی اور خوش حالی میں بھرپور تعاون کا عزم دہرایا۔یاد رہے کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا رواں سال امریکہ کا یہ دوسرا سرکاری دورہ ہے، اس سے قبل آرمی چیف جون میں سرکاری دورے پر امریکا گئے تھے جہاں انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر ان سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے حالیہ علاقائی بحران میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر صدر ٹرمپ کے تعمیری اور نتیجہ خیز کردار پر دلی شکریہ ادا کیا تھا۔ جون میں ہونے والی ملاقات میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ امریکی وزیر خارجہ سینیٹر مارکو روبیو اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی خصوصی نمائندے مسٹر اسٹیو وٹکوف موجود تھے جبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ پاکستان کے مشیرِ قومی سلامتی بھی ملاقات میں شریک تھے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے عالمی سطح پر درپیش پیچیدہ چیلنجز کو سمجھنے اور حل کرنے کی صدر ٹرمپ کی بصیرت اور قیادت کو سراہا تھا۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی اور انسداد دہشت گردی کے شعبے میں دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعاون کو سراہا تھا جبکہ فریقین نے انسداد دہشت گردی کے میدان میں تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات اعزاز ہے، ان کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے کیوں کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے کے لیے شکریہ ادا کرنے کے لیے ظہرانے پر مدعو کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ فیلڈ مارشل سے ملاقات کے دوران حالیہ ایران اور اسرائیل کے معاملے پر بھی بات ہوئی، پاکستان ایران کو بہت زیادہ جانتا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ٹیمپا میں امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے سبکدوش ہونے والے کمانڈر جنرل مائیکل ای کورِلا کی الوداعی تقریب اور نئے کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر کی چارج سنبھالنے کی تقریب میں شرکت کی۔آرمی چیف نے جنرل کورِلا کی شاندار قیادت اور دوطرفہ عسکری تعاون کو مضبوط بنانے میں ان کی قیمتی خدمات کو سراہا، جبکہ ایڈمرل بریڈ کوپر کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ باہمی تعاون کے ذریعے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آرمی چیف نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین سے بھی ملاقات کی، جس میں باہمی پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر انہوں نے جنرل ڈین کین کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔ دورے کے دوران آرمی چیف نے دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے بھی غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔

پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ایک مکالمہ کی نشست میں آرمی چیف نے انہیں پاکستان کے روشن مستقبل پر پُراعتماد رہنے اور سرمایہ کاری کے فروغ میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی، پاکستانی نژاد کمیونٹی نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں بھرپور تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، اعلیٰ سطح کی یہ ملاقات کابینہ روم میں ظہرانے کے دوران ہوئی، جس کے بعد اوول آفس کا دورہ بھی کیا تھا۔ یاد رہے کہ 19 جون 2025 کو امریکہ کو واشنگٹن میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا تھا کہ پاکستان خطے میں کشیدگی کم کرنے اور باہمی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں ایک ذمہ دار اور متحرک کردار ادا کرتا رہے گا ممتاز سکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نمائندوں سے گفتگو میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے علاقائی اور عالمی تنازعات کے حوالے سے پاکستان کے متوازن موقف کی بھی وضاحت کی تھی ، ’جس میں مکالمے، سفارت کاری اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری پر زور دیا گیا تھا تھنک ٹینکس اور سٹریٹیجک امور کے اداروں کے نمائندوں سے ملاقات میں پاکستان کے علاقائی اور عالمی معاملات پر اصولی موقف پیش کرنے اور پاکستان کے سٹریٹیجک وژن کو بہتر انداز میں اجاگر کرنے کا موقع میسر آیا تھا ۔’چیف آف آرمی سٹاف نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور اصولوں پر مبنی عالمی نظام کے فروغ میں تعمیری کردار پر روشنی ڈالی تھی, جبکہ فیلڈ مارشل نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی تفصیلات اور تجزیے کا حوالہ دیتے ہوئے ’دہشت گردی‘ سے متعلق پاکستان کے مؤقف کی وضاحت بھی کی تھی۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ’اس بات پر زور دیا تھا کہ بعض علاقائی عناصر دہشت گردی کو ہائبرڈ وار فیئر کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے خطے میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

چیف آف آرمی سٹاف نے اس امر کو اجاگر کیا تھا کہ پاکستان دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اگلے محاذ پر کھڑا رہا ہے اور ایک پرامن اور محفوظ دنیا کی خاطر بے پناہ جانی و مالی قربانیاں دی ہیں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں ’پاکستان کی بے پناہ صلاحیتوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا تھا کہ بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور معدنیات کے شعبوں میں، عالمی سرمایہ کاری اور شراکت داری کے ذریعے خطے میں مشترکہ خوشحالی کا راستہ ہموار کیا جا سکتا ہے انہوں نے عالمی شراکت داروں کو ان شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت بھی دی تھی ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے دونوں ملکوں کے درمیان انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی جیسے شعبوں میں تاریخی اشتراک عمل کو اجاگر کیا اور باہمی احترام، مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور معاشی تعاون پر مبنی وسیع تر اور کثیر جہتی تعلقات کی اہمیت پر زور دیاتھا صدر ٹرمپ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے بعد آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، امریکی صدر سے ملاقات میں تجارت، اقتصادی ترقی، معدنیات، مصنوعی ذہانت، توانائی، کرپٹو کرنسی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیاتھا۔ یہ یاد رکھیں کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر احمد شاہ پاکستانی بری افواج کے پانچ ستارہ جنرل، موجودہ اور گیارہویں سربراہ پاک فوج ہیں آرمی چیف کے عہدے پر فائز ہونے سے پہلے وہ جی ایچ کیو میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل کمانڈ کر رہے تھے انھوں نے 17 جون 2019ء سے 6 اکتوبر 2021ء تک گوجرانوالہ کور کی کمانڈ کی انھوں نے آئی ایس آئی کے 23 ویں ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے افسران کی تربیت گاہ، منگلا میں کیڈٹ کی حیثیت سے اپنی کارکردگی پر “اعزازی تلوار” حاصل کی۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے انھیں 24 نومبر 2022ء کو 17ویں چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر مقرر کیا۔ عاصم منیر وہ پہلے چیف آف آرمی اسٹاف ہیں جو ایم آئی اور آئی ایس آئی دونوں خفیہ اداروں کی سربراہی کر چکے ہیں مئی 2025ء کو عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی، یوں وہ پاکستان کی تاریخ میں اس رتبے تک پہنچنے والے دوسرے فرد بنے ان سے پہلے صرف ایوب خان کو یہ اعزاز حاصل تھا۔ عاصم پاکستان کے وہ پہلے اور واحد سربراہ پاک فوج بھی بنے جنھوں نے فیلڈ مارشل کے عہدہ کے ساتھ اس منصب پر خدمات انجام دیں۔ فیلڈ مارشل کا درجہ ایک باوقار اور فائیو اسٹار اعزازی عہدہ ہے، جو جنرل کے رینک سے بھی بلند ہوتا ہے۔عاصم منیر منگلا میں آفیسرز ٹریننگاسکول کے 17ویں کورس سے ہیں۔ انھوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی 23ویں بٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔ انھوں نے اپنی فوجی زندگی کا آغاز25 اپریل 1986ء میں کیا۔ انھیں ستمبر 2018ء میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور بعد ازاں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ اس سے قبل وہ ملٹری انٹیلی جنس کے ہدایت کار جنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انھیں مارچ 2018ء میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔ وہ اس سے قبل پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں تعینات فوجی دستوں کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں ,فیلڈ مارشل فوج میں سے بڑا عہدہ ہوتا ہےامریکہ، نیٹو ممالک کی افواج اور برطانیہ میں فوج کے سربراہان بھی پاکستان کی طرح فور سٹار جرنیل ہوتے ہیں۔ ان افواج میں بھی بری افواج کے سربراہوں کو فیلڈ مارشل کے عہدے دینے کی مثالیں سامنے آتی رہی ہیں۔ بھارت سے جنگ بندی کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے فوجی جوانوں اور افسران سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ’ہم نے بھارت سے 1971 کی جنگ کا بدلہ لے لیا ہے۔

‘ انھوں نے اس خطاب میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ ذاتی طور گواہ ہیں کہ کس طرح فوج کے سربراہ عاصم منیر نے بھارت کے خلاف ایک کامیاب جنگی حکمت عملی بنائی۔حکومتِ پاکستان نے 20 مئی 2025کوبری فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی تھی۔22 مئی 2025 کو صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل سے نوازاا تھا، فیلڈ مارشل کا رینک ایک فائیو سٹار جرنیل کا رینک ہوتا ہے اور یہ حکومت کی جانب سے فوج کے سربراہ کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان کی تاریخ میں جنرل ایوب خان وہ واحد آرمی چیف تھے جنھیں یہ عہدہ اس وقت دیا گیا تھا جب وہ ملک کے صدر بھی تھے۔ وزیر اعظم آفس سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران دی گئی تھی , واضح رہے کہ یہ پیشرفت پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روزہ جنگ کے بعد سامنے آئی تھی۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ ’حکومت پاکستان کی جانب سے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست دینے پر جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی گئی ہے۔‘ مزید کہا گیا تھا کہ وفاقی کابینہ نے قرار دیا کہ ’چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے مثالی جرات اور عزم کے ساتھ پاکستان فوج کی قیادت کی اور مسلح افواج کی جنگی حکمتِ عملی اور کاوشوں کو بھرپور طریقے سے ہم آہنگ کیا۔ اور آرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ حق میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’اُن (عاصم منیر) کی شاندار عسکری قیادت، جرات، اور بہادری، پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے اور دشمن کے مقابلے میں دلیرانہ دفاع کے اعتراف میں، جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی وزیرِ اعظم کی تجویز کابینہ نے منظور کر لی ہے۔

‘’وزیرِ اعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے انھیں اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا تھا۔وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیاتھا کہ ’افواج پاکستان کے افسران و جوان اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ان کی خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ سرکاری ایورڈز سے نوازا جائے گا۔‘ بعد ازاں پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں جنرل عاصم منیر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ’یہ اعزاز پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہدا اور غازیوں کے نام وقف کرتا ہوں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل عاصم منیرنے مزید کہاتھا کہ کہ ’صدر پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار ہوں۔ یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان ہیں۔ یہ انفرادی نہیں بلکہ افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے لیے اعزاز ہے