چاروں صوبوں کا وفاقی حکومت کی پیٹرولیم پالیسی پر نظر ثانی کی درخواست

 
0
390

اسلام آباد ستمبر 18(ٹی این ایس )ملک کے تمام صوبوں نے 18ویں ترمیم کے تحت حاصل ہونے والے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مشترکہ اور برابری کے لحاظ سے اپنی متعلقہ سرحدوں میں موجود معدنی وسائل کو کنٹرول کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا ہے ۔چاروں صوبے وفاقی حکومت کی پیٹرولیم پالیسی پر نظر ثانی چاہتے ہیں، جس کے بارے میں خیال کیا جاتاہے کہ یہ ایک پر سکون سرمایہ کاری ہے۔اعلیٰ سرکاری حکام  کے مطابق ملک کے چاروں صوبے مشترکہ طور پر وفاقی حکومت کو ائین کے آرٹیکل 172(3) کو نافذ کرنے پر زور دے رہے ہیں، جبکہ وہ چاہتےہیں کہ مشترکہ مفادات کونسل آئندہ اجلاس میں اس کوئی فیصلہ کرے۔یہ معاملہ بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا جس میں وفاق کے حوالے سے آئینی مراعات کی خلاف ورزی، ایل این جی پالیسی اور گیس سیکٹر اصلاحات پر صوبوں کی شکایت پر غور کیا جائے گا

۔صوبوں کا کہنا ہے کہ آئین کے آٹیکل 172(3) میں کہا گیا ہے کہ قدرتی گیس اور آئل جس صوبے کی سرحد میں سے نکالے جائیں گے وہ اس صوبے اور وفاق کے درمیان برابری کی بنیاد پر خرچ کیے جائیں گے، تاہم یہ موجودہ عہد اور فرائض سے مشروط ہیں۔مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے 2012 کی پیٹرولیم پالیسی کی منظوری کے بعد بھی اس شق کو نافذ نہیں کیا جاسکتا۔چاروں صوبوں کے نمائندوں اور وزارت پیٹرولیم کے ادارے پیٹرولیم کنسیشنز کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی سی) نے ایک ریگولیٹری فارم بنانے پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ پیٹرولیم کی تلاش اور پروڈکشن لائسنز کے لیے نئے سرے سے نیلامی کی جائے

۔سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا نے باقاعدہ طور پر آئل اور گیس کی تلاش کے لیے نئے بلاکس کے معاملے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ گذشتہ پانچ برسوں سے زیر التوا ہے۔ان صوبوں نے الزام لگایا کہ مرکز میں موجود اہم عہدیداران نے جان بوجھ کر مقامی سطح پر آئل اور گیس کی تلاش کے لیے نئے بلاکس بنانے کے معاملے کو روکا ہوا ہے تاکہ ملک میں ایل این جی درآمد کے لیے راستہ آسان بنایا جاسکے۔اس کے ساتھ ہی  مطالبہ کیا کہ انہیں بھی آئل اور گیس کی ٹیسٹنگ، ہائیڈرو کاربن منصوبوں کے لیے سروے جیسے معاملات کی ذمہ داری سونپی جائے۔تینوں صوبوں نے اپنے محکمہ توانائی کو مضبوط کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر ڈی جی پی سی کے معیار پر مشترکہ اور برابری کی بنیاد پر آئل اور گیس کی تلاش کی تجویز پیش کی۔