چین نے جاری پاک چین مشترکہ فضائی مشق ’’شاہین 6‘‘ پر تنقید کو مسترد کردیا

 
0
574

بیجنگ ستمبر 24(ٹی این ایس): چین نے جاری پاک چین مشترکہ فضائی مشق ’’شاہین 6‘‘ پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے اسے معمول کی فوجی مشقیں قراردیاہے۔یہ بات چین کی پیپلزلیبریشن آرمی ائیرفورس کے ترجمان شن جن کے نے کہی ہے۔چینی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز انہوں نے کہاکہ پاکستان اورچین کی فضائی افواج کے مابین مشترکہ تربیتی مشقوں پربعض ممالک کو غیر ضروری ردعمل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئیے اوراس معاملے پر شوروغل سے گریزکرنا چاہئیے، ایسے ممالک کو اس طرح کی مشقوں سے سیکھنا اورسمجھنا چاہئیے۔

ترجمان نے کہاکہ دیگر ممالک کی افواج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بین الاقوامی عمل کا حصہ ہے اوراس سے ریاستی سلامتی اورقومی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جاتاہے علاوہ ازیں اس طرح کی مشقوں سے تمام افواج کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتاہے۔ واضح رہے کہ پاک فضایئہ اورچین کی پیپلز لیبریشن آرمی ائیرفورس کی مشترکہ تربیتی مشقیں ’’شاہین چھ ‘‘ اس وقت چین میں جاری ہیں جو 27ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔

ان مشقوں میں جے ایف 17تھنڈر، میراج، ایف سیون پی جی اورزیڈ ڈی کے جبکہ چینی فضایئہ کے جے 8، جے الیون، جے ایچ سیون اور کے جے 200 اواکس سمیت زمینی افواج بشمول زمین میں فضاء تک مار کرنے والے میزائل اورراڈار ٹروپس حصہ لے رہے ہیں۔ یہ مشق 7ستمبر سے کورلا ائیربیس چین میں جاری ہے۔ پاک فضایئہ کے دستے میں جنگی پائلٹ، ائیرڈیفنس نٹرولرزاورتکنیکی گراونڈ عملہ شامل ہے۔مشقوں کے دوران پاکستان اورچینی فضایئہ ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہوئے ایک ہی طرح کے فائٹر جہازوں میں بیٹھتے ہیں۔

جاری مشقوں میں ائیر فورس کے اہلکارمنصوبہ بندی اورحکمت عملیوں پر عمل درآمد میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں، اس کے علاوہ آپریشنل امور اورتدبیر سیکھنے میں بھی ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جارہاہے، اس سے پہلے کی مشقوں میں دونوں فضایئہ سے تعلق رکھنے والے اہلکار صرف ایک جہاز میں ایک ساتھ بیٹھتے رہے تاہم اس بار جنگی تجربات اورمہارت سے بھی استفادہ کیا جارہاہے۔ پاک چین مشترکہ تربیتی کمانڈ آفس کے سربراہ لی وین گانگ نے اے پی پی کو بتایا کہ ایک ہی فائٹرجہاز میں بیٹھنے سے دونوں ممالک اوران کی متعلقہ افواج کاایک دوسرے پر اعتماد اورگہرے رشتوں کا بخوبی اندازہ کیا جاسکتاہے۔

چینی ہوابازوں کی ٹیم کے سربراہ چن لائی نے کہاکہ اس مشق سے تربیت حاصل کرنے والوں کو بہت فائدہ ہواہے ، ہمیں اپنی مہارتوں کو بہتر کرنے اوران میں نکھارپیداکرنے کے مواقع دستیاب ہوسکے ہیں، یہ بات بھی خوش آیند ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ایک ساتھ کام کرتے ہوئے ہم ایک دوسرے کے بہت قریبی دوست بن چکے ہیں۔چین کی پیپلز لیبریشن آرمی ائیرفورس کے ترجمان شین جین کے نے بتایا کہ اس تربیتی مشق میں چینی بحریہ کا ہوابازی بارے شعبہ بھی شامل ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایک جدید فضائیہ کی تشکیل وتعمیر کیلئے ہمیں دیگر ممالک کی افواج کی تجربات سے سیکھنا چاہئیے کیونکہ صرف اسی صورت میں ہم کثیرالجہتی اہداف کو حاصل کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ میں تعینات ایک سینئیر فوجی اہلکا رنے بتایا کہ اس مشق کا آغاز پاکستان کے یوم فضائیہ کے دن ہواہے، یوم فضائیہ 1965کی پاک بھارت جنگ میں پاک فضائیہ کی شاندارجنگی وعسکری کامیابیوں کی یاد میں منایا جاتاہے۔انہوں نے کہاکہ اس مشق سے دونوں ممالک کے افواج کے درمیان تعلقات کار میں مزید اضافہ ہوگا اورہم ایک دوسرے کے تجربات اورمہارتوں سے مستفید ہوسکیں گے۔