قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ، نشریات و قومی ورثہ کاکالعدم تنظیموں سے تعلقات خبر پر شدید تشویش کا اظہار، پیمرا قوانین کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت

 
0
307

اسلام آباد ستمبر 28(ٹی این ایس) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ میں اراکین پارلیمنٹ کے کالعدم تنظیموں سے تعلقات کے حوالہ سے میڈیا پر چلنے والی خبر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کابینہ کے اس حوالہ سے فیصلہ کی مکمل تائید کی اور چیئرمین پیمرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مسلح افواج اور عدلیہ کی طرح اراکین پارلیمنٹ کے خلاف بھی اس نوعیت کی غلط اور بے بنیاد خبروں کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے پیمرا قوانین کو مزید مؤثر بنائے، کمیٹی نے ٹی وی چینل پر بھارتی مواد اور ہندی زبان میں کارٹون دکھانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، بھارتی پروپیگنڈے کا ہر سطح پر منہ توڑ اور مؤثر جواب دینے کیلئے وزارت اطلاعات اپنے تمام وسائل اور صلاحیتیں بروئے کار لائے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد اسلم بودلہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات احمد نواز سکھیرا، چیئرمین پیمرا ابصار عالم، پی آئی او سلیم بیگ اور اراکین کمیٹی نے شرکت کی۔ سیکرٹری اطلاعات و نشریات احمد نواز سکھیرا نے پیمرا کو ہدایت کی کہ پروگرامز کی مانیٹرنگ کی جائے۔کمیٹی میں وزارت اطلاعات کی جانب سے میڈیا سے متعلق متنازعہ بل کے حوالہ سے خبر کے معاملہ کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ واقعہ کی شفاف انکوائری کیلئے تین افسران کو معطل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ 2016ء میں قائمہ کمیٹی کے احکامات کی روشنی میں صحافیوں کی سہولت کیلئے وزارت کے افسران کو متعین کیا گیا، جرنلسٹ پروٹیکشن بل پر بھی وزارت اطلاعات کام کررہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہماری وزارت معلومات تک رسائی کا بل لے کر آئی ہے۔ممبر کمیٹی عارفہ خالد پرویز نے کہا کہ ایسی کوئی چیز جو بغیر ثبوت کے ٹی وی پر چلائی جائے اس پر پیمرا کیا ایکشن لیتا ہے۔

چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے بتایا کہ غلط خبر کے حوالہ سے ہمارا قانون واضح ہے، غلط خبر چلانے پر پیمرا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت کارروائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خبر غلط یا درست ہونے کا تعین پیمرا نہیں کر سکتا۔کمیٹی کے چیئرمین محمد اسلم بودلہ نے کہا کہ کمیٹی کے تمام اراکین کو اس خبر پر شدید تحفظات اور خدشات بھی ہیں، اس خبر سے اراکین پارلیمنٹ کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے لہٰذا کمیٹی کے اراکین اس حوالہ سے پیمرا کو کارروائی کیلئے تحریری شکایت بھی بھجوائیں گے۔ پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ ایسے پروگرامز کو محرم الحرام میں روکا جائے جس سے محرم الحرام کا احترام مجروح ہو۔سیکرٹری اطلاعات نے پیمرا کو ہدایت دی کہ محرم الحرام کے دوران بھی ٹی وی چینلز کے پروگراموں کی سخت مانیٹرنگ جاری رکھی جائے۔ ٹی وی چینلز پر دوبارہ بھارتی مواد دکھائے جانے اور ہندی زبان میں کارٹون نشر ہونے پر ممبران کے تحفظات پر چیئرمین پیمرا نے کمیٹی کو بتایا کہ پیمرا نے 2016ء میں بھارتی مواد پر پابندی لگائی تھی لیکن لاہور ہائی کورٹ نے پیمرا کا یہ فیصلہ کالعدم قرار دیدیا اور پیمرا سے بھارتی مواد کے حوالہ سے کارروائی کا حق بھی واپس لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 30 ٹی وی چینلز کے لینڈنگ رائٹس کے لئے درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور 60 ریڈیو چینلز کے لئے درخواستیں سیکورٹی کلیئرنس کے لئے وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی تھیں کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی سیکورٹی کلیئرنس نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اس وقت ٹی وی چینل پر بھارتی مواد اور ہندی زبان میں کارٹون نشر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی مکمل روک تھام کے لئے وزارت داخلہ اور متعلقہ ایجنسیز کو بروقت امور نمٹانے چاہئیں۔پریس انفارمیشن آفیسر سلیم بیگ نے پی آئی ڈی کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چینلز اور اخبارات میں اشتہارات کے حوالے سے وزارت اطلاعات کے مختلف شعبوں کو علیحدہ سے فنڈز جاری ہوتے ہیں۔ وزارت اطلاعات کی جانب سے 1700 اخبارات کو اشتہارات دیئے جاتے ہیں۔ اشتہارات کو کم کرنے سے ہمارا فائدہ ہو گا مگر چینلز کو نقصان ہو گا۔

کمیٹی کے چیئرمین محمد اسلم بودلہ نے کہا کہ پی آئی ڈی کے فنڈز کے استعمال کے حوالے سے ممبرز کمیٹی کی رائے سے اتفاق کرتا ہوں۔ سیکرٹری اطلاعات احمد نواز سکھیرا نے کہا کہ پی ٹی وی پر بچوں کے لیے علیحدہ سے چینل لے کر آ رہے ہیں۔