کراچی کی یوسیز میں کروڑوں روپے کا غبن، محکمہ بلدیات خاموش

 
0
13089

کراچی،اکتوبر 02 (ٹی این ایس): معلوم ہوا ہے کہ شہرِ قائد کی یوسیز بھی کرپشن کے حمام میں الف ننگی ہیں اور ان کے سیکریٹریز پیدائش، اموات، شادی اور طلاق کی اسناد کے اجراء سے حاصل رقم میں خرد برد کرکے کروڑوں روپے ڈکار جاتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ہریوسی کا عملہ عوام سے فی سرٹیفکیٹ اجراء پر500سے 1000 ہزار روپے اور اس سے زائد وصول کرتا ہے، فی یوسی اوسطا 500سرٹیفکیٹ ماہانہ جاری کرتی ہے اسطرح ہریوسی کو سرٹیفکیٹ اجراء پر ماہانہ ڈیڑھ سے دو لاکھ آمدنی ہوتی ہے۔

نادرا ہر یوسی کو سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لئے 500پیپر کا پیکٹ جاری اور فی پیپر50روپے یوسی حکام سے وصول کرتا ہے تاہم یوسیز کی طرف سے نادرا کو پیپرز کے پیسے دینے کے بعد سرٹیفیکٹ سے حاصل فیسیں جیبوں میں بھری جاتی ہیں۔ نادرا سے فارم دستیابی میں تعطل پرعوام سے ہزاروں روپے وصول کئے جاتے ہیں اورصرف پچیس ہزار روپے نادرا کو فارم فیس اداکرکے باقی رقم خرد برد کرلی جاتی ہے۔

پچاس روپے کا سرٹیفکیٹ فارم عوام کو5 سو سے 1 ہزار روپے میں جاری کیا جارہا ہے ،یوسی سیکریٹریز دستیاب فارم کے عوض سرٹیفیکٹ اجراء پر معمور عملے سے 200 روپے بھی اینٹھتے ہیں۔

یوسی چئیرمینز کی آمد کے بعد سرٹیفیکٹس کے اجراء کیلئے فیسز میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور یوسی سیکریٹریز نے فی فارم سو روپے چئیرمین کے لئے بھی وصول کرنا شروع کردئیے۔سرٹیفیکٹ پر دستخط کرنے کے علیحدہ پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یوسی اکاؤنٹس سالوں سے خالی پڑے ہیں، ماہانہ ملنے والے فنڈ کو بھی کرپشن کی نذر کیا جا رہا ہے جبکہ ان یوسیز کے سرپلس ملازمین کئی کئی ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں

خردبرد کی جانے والی رقم سے تنخواہ دی جائے تو نہ صرف  سینکڑوں گھروں کے چولہے جل سکتے ہیں بلکہ ملازمین کی تنخواہ کے ساتھ علاقوں کے چھوٹے مسائل بھی دور کئے جا سکیں گے۔

عوامی حلقے کرپشن کی اس غضب کہانی  میں محکمہ بلدیات کی خاموشی کو پر اسرار قرار دیتے  ہوئے اس سکینڈل کی  بنیاد سے سرے تک تحقیقات کرکے ملوثین کو سزاء اور غبن شدہ پیسہ وصول کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔