پاکستانیوں کی اکثریت  ن لیگ سے مطمئن ،آ یئندہ بھی ملک کی زمامِ کار اُسی کے ہاتھ میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ امریکی تنظیم کا سروے

 
0
437

اسلام آباد،اکتوبر 27 (ٹی این ایس):پاکستان بھر میں ایک عوامی سروے کیا گیا ہے جس میں لوگوں  سے ملکی صورتحال،امن وسلامتی،معیشت، حکومت و اپوزیشن کی کارکردگی اور سیاسی شخصیات و جماعتوں کے بارے میں مختلف اور دلچسپ سوالات پوچھے گئے جن سے حاصل ہونےوالے جوابات سے مجموعی طور پر واضع تاثر یہی بنتا ہے کہ  لوگ نہ صرف مسلم لیگ ن کی حکومت سے خوش اور مطمئن ہیں بلکہ آیئندہ بھی ملک کی زمامِ کار اُسی کے ہاتھ میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

یہ سروے امریکہ میں قائم تنظیم، گلوبل سٹریٹیجک پارٹنرز نے کیا ہے اور اس میں 5540 قانونی طور پر بالغ پاکستانیوں سے مختلف سوالات پوچھے گئے۔

سروے کے مطابق ملک کی سلامتی، امن وترقی اور مجموعی صورتحال پر اکثریت نے اطمنان کا اظہار کیا اور اس ضمن میں  سیاسی جماعتوں کی تعریف یا حمایت کا جو تناسب بنا وہ اسطرح ہے:-

ن لیگ 38 فیصد، تحریکِ انصاف 27 فیصد اور پیپلز پارٹی 17 فیصد

سروے کے مطابق  73 فیصد لوگوں نے ملک میں امن و امان،69 فیصد نے سلامتی، 49 نے اقتصاد، 45 نے سیاسی استحکام  اور 40 فیصد نے بجلی کی فراہمی کو ” بہت اچھا” قرار دیا اور اسی تناسب کی بنیاد پر انھوں نے مسلم لیگ ن حکومت کی کارکردگی کے لئے بھی ” بہت اچھا ” کے خانے کا انتخاب کیا۔

اس سوال پر کہ  ” آپ کیسے یہ سمجھتے ہیں کہ چیزیں درست سمت میں جا رہی ہیں؟” ۔ 43 فیصد نے اسکی وجہ امن و قانون کی بہتر صورتحال،30 فیصد نے  ترقیاتی کام، 8 فیصد نے آپریشن ردالفساد،5 فیصد نے کرپشن پر قابو پایا جانا، 4 فیصد نے بہتر حکومت، تین تین فیصد نے اقتصادی ترقی، نواز شریف کی نااہلی اور افرادِ ذر میں کمی جبکہ ایک ایک فیصد نے انسداد غربت وروزگار کے مواقعے مہیا کیا جانا قرار دیا، 2 فیصد نے اسکی مختلف وجوہات گردانیں جبکہ 2 ہی فیصد نے کوئی رائے نہ دی۔

اس سوال کہ” اگر اگلے ہفتے ہی قومی اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں تو آبپ کس جماعت کو ووٹ دینگے؟”۔ تو 38  فیصد نے ن لیگ، 27 فیصد  نے تحریکِ انصاف،19 فیصد نے دیگر اور 17 فیصد نےپیپلز پارٹی کہا۔

ن لیگ کی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں 19 فیصد نے “بہت اچھا”، 39 فیصد نے ” اچھا”، 19 فیصد نے “برا” اور 17 فیصد نے ” بہت برا” کہا اس طرح ” بہت اچھا اور اچھا” کے تناسب کو ملا کر 58 فیصد رائے تعریف کے زمرے میں سامنے آتی ہے۔

اس سوال ” کیا آپ کبھی پی ٹی آئی کو ووٹ دینے پر غور کرینگے؟”  پر 54 فیصد لوگوں نے کہا  ” کبھی نہیں” اور 37 فیصد نے کہا  ” ہاں شاید” جبکہ 9 فیصد نے کوئی رائے نہ دی۔

اور جب ان سے پوچھا گیا کہ پی ٹی آئی کو ووٹ کیوں نہ ڈالیں گے تو  26فیصد لوگوں نے اس کی وجہ  جماعت کی سیاسی ناتجربہ کاری ، 9 فیصد نے اسے ناپسند کرنے اور 10 فیصد نے عمران خان کی ذات قرار دیاجبکہ 55 فیصد نے دوسری وجوہات گردانیں۔

سروے میں عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان دو زمروں میں  لوگوں سےتقابلی آراء حاصل کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہے، یہ پوچھے جانے کہ آپ ان دونوں میں سے کس کو ووٹ دینا پسند کریں گے تو 65 فیصد نے شہباز شریف اور 51 فیصد نے عمران خان کے حق  میں رائے دی۔ اسی طرح اس سوال کہ ان دونوں میں سے  اچھا وزیرِ اعظم کون ہوگا تو 60 فیصد نے شہباز شریف اور 47 فیصد نے عمران کے حق میں رائے دی۔