فضائی آلودگی سے ہڈیوں کی کمزوری اور گٹھیا کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے ‘ رپورٹ

 
0
6515

نیویارک نومبر12(ٹی این ایس)فضائی آلودگی سے ہڈیوں کی کمزوری اور گٹھیا کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے اور انسان وقت سے قبل موت کی آغوش میں جاسکتا ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کے میلمن اسکول آف پبلک ہیلتھ نے اس ضمن میں شمال مشرقی امریکہ سے 90 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا احتیاط سے موازنہ کیا ہے ۔ اپنی نوعیت کی اس واحد اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک کا دھواں ہڈیوں کو کمزور کرکے فریکچر اور گٹھیا کی وجہ بن رہا ہے۔سائنسداں اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ فضائی آلودگی پیراتھائرائیڈ ہارمون پر اثر انداز ہوتی ہے جو کیلشیم کی پیداوار کو کنٹرول کرتا ہے ۔ اس طرح کیلشیم کم بنتا ہے ہڈیاں بھربھری ہوکر کمزور ہوتی رہتی ہیں ۔ اس طرح مریض بار بار فریکچرکا شکار ہوتا ہے اور اسے ہسپتال داخل کرنا پڑتا ہے۔

اس سے قبل یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ٹریفک کے دھویں سے بھرپور علاقوں کے لوگ فالج، امراضِ قلب، پھیپھڑوں اور سانس کی بیماریوں ، دمے اور ڈیمنشیا جیسے مرض کے شکار ہوسکتے ہیں۔ لیکن اس مطالعے سے پہلی مرتبہ یہ ثابت ہوا ہے کہ آلودگی اب ہڈیوں کی بھی دشمن ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ سروے میں شامل جن افراد کی ہڈیوں میں فریکچر ہوا وہ ایسے علاقوں میں رہائش پذیر تھے جہاں پی ایم 2.5 ذرات کی مقدار غیرمعمولی طور پر ذیادہ تھی۔ سروے ظاہر کرتا ہے کہ یہ ذرات بہت باریک ہوتے ہیں اور جسم میں داخل ہوکرہڈیوں میں اترکر اسے کمزور کردیتے ہیں اورپی ایم 2.5 بزرگ افراد میں ہڈیوں کے ٹوٹنے کی وجہ بن رہا ہے۔یہ تحقیق بین الاقوامی جریدے لینسٹ میں شائع ہوئی ہے جس میں 92 لاکھ افراد شامل کیے گئے ہیں جن میں درمیانی عمر اور بزرگ افراد موجود تھے۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ ہڈیاں کمزور ہونے اور بار بار فریکچر سے موت کا امکان 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور یوں بوڑھے لوگوں کی زندگی معذوری کی طرف بڑھنے لگتی ہے۔