واضح موقف ہے سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ،پیپلزپارٹی کو روکنے کی کوشش کرنے والے ناکام رہیں گے ‘ بلاول بھٹو

 
0
357

لاہور نومبر 13( ٹی این ایس)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماراموقف بالکل واضح ہے کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ،کچھ لوگ پیپلزپارٹی کو روکنا چاہتے ہیں لیکن وہ ناکام رہیں گے اور آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی بھرپور کامیابی حاصل کر ے گی ،مردم شمار ی پر ہمارے تحفظات ہیں اور حکومت کو انہیں دور کرنا ہوگا ، قبل از وقت یا انتخابات میں تاخیر قبول نہیں کریں گے ، عمران خان کو خوف ہے کہ اگر انتخابات اپنے وقت پر ہوگئے تو انکے ہاتھ شکست کے سوا کچھ نہیں آئے گا ۔حلقہ این اے 120کے حالات دیکھے ہیں اور ناکام لیگ واقعی بالکل ناکام رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹمپل روڈ شاداب کالونی میں پیپلز پارٹی کے بانی کارکن محمد صدیق عرف سائیں ہرا کے انتقال پر ان کے صاحبزادے محمد اکبر سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پنجاب کے صد ر قمر زمان کائرہ،اسلم گل ،ثمینہ خالد گھرکی ، عزیز الرحمن چن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 120کا حال دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ عوام 2018ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کو موقع دیں گے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خان صاحب کو انتخابات کی اس لئے جلدی ہے کیونکہ انہیں خوف ہے کہ اگر انتخابات وقت مقرر ہ پر ہو گئے تو انہیں شکست ہو گی۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اور انتخابات مقررہ وقت پر ہوں ۔ وہ تاریخی موقع تھا جب پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنی مدت پوری کی اور اقتدار پر امن طریقے سے ایک سویلین حکومت سے دوسری سویلین حکومت کو منتقل ہوا اور اب بھی انشا اللہ ایسا ہی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہر معاملے کو متازعہ بنا دیا ہے ، یہی حال مردم شمار ی کا بھی ہوا ۔ ہم نے اس معاملے پر بار بار اعتراض اٹھایا ،ہم نے کہا تھاکہ مردم شماری کے دوران نتائج صوبوں کوبھی فراہم کئے جائیں تاکہ کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی ۔ ہم اس معاملے پر عدالت میں بھی گئے ،سندھ کے وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کو خط بھی لکھے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔فاٹا سے کراچی تک مردم شمار پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ ہم نے سینیٹ میں بھی اس معاملے کو اٹھایا ہے اور یہ طے ہوا کہ ایک بلاک کو دوبارہ چیک کیا جائے گا لیکن اس پرعملدرآمد نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے اور ہم نظام کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔ لیکن ہمارا واضح موقف ہے کہ مردم شمار ی پر ہماری تحفظات ہیں اور حکومت کو انہیں دو رکرنا پڑے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے 2013ء میں نادرا سے کراچی کی آبادی کا ڈیٹا مانگا تھا اس وقت کے ڈیٹا اور مردم شماری کے اعداد و شمار میں تقریباً60لاکھ کا فرق ہے ۔ اسی طرح خانہ شماری میں بھی واضح تضاد ہے اور ایک کھیل کھیلا گیا ہے ۔ سندھ میں ایک گھر کے اوسطاً 6 افراد جبکہ پنجاب میں 7 دکھائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ۔