دھرنے والوں کیساتھ مذاکرات کیلئے ہر وقت تیار ہیں،اسلامی احکامات ،ناموس رسالتؐ کے پاسبان ٗ ختم نبوت کے عقیدے کے محافظ ہیں، احسن اقبال

 
0
394

اسلام آباد نومبر 25(ٹی این ایس)وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ حکومت دھرنے والوں کے ساتھ ہر وقت مذاکرات کیلئے تیار ہے ٗاسلامی احکامات اور ناموس رسالتؐ کے پاسبان ٗ ختم نبوت کے عقیدے کے محافظ ہیں ٗدھرنا دینے والوں کی سرگرمیوں سے ملک کا نام بدنام ہورہا ہے ٗمظاہرین اتنے سادہ نہیں ٗملک میں انتشار پھیلانے میں ایک جماعت ملوث ہورہی ہے ٗعوام بد امنی اورسازش سے دور رہیں ۔پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے فیض آباد پر دھرنے والوں کیخلاف کارروائی عدالتی حکم کے مطابق کی ہے۔ حکومت عدالتی احکامات سے انکار نہیں کرسکتی۔ مظاہرین نے ایسے وقت میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے جب باہر کا دشمن بھی پاکستان کیخلاف سازش کررہا ہے۔ لوگوں کے جذبات کو ان کے عقائد کی بنیاد پر بھڑکانا اور تشدد کی طرف مائل کرنا کسی صورت جائز نہیں،مظاہرین کے رویئے نے حکومت کو طاقت کے استعمال پر مجبور کیا۔

ایک انٹرویومیں احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اسلام آباد دھرنے میں موجود مذہبی جماعتیں سازش کرنے والوں کے ہاتھوں استعمال ہو رہی ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کہ مظاہرین کے پاس ایسی معلومات اور ایسے وسائل موجود ہیں جو ریاست کے خلاف استعمال ہو تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دھرنے والے ختم نبوتؐ کے قانون کا نام استعمال کر کے اپنی سیاست کر رہے ہیں جبکہ اس معاملے میں ایسا کچھ بھی موجود نہیں جس کی وجہ سے مظاہرے کیے جائیں ،ختم نبوتؐ کا قانون پہلے سے زیادہ مضبوط ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ختم نبوتؐ پر ایمان رکھتی ہے اور اس قانون میں تبدیلی کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ بیس دن سے جس گروپ نے فیض آباد پر دھرنا دیا ہواہے اسے سیاست میں آنا چاہئے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک طرف باہر کا دشمن پاکستان کیخلاف لڑ رہا ہے اور دوسری طرف ایک گروپ نے بے بنیاد دعوؤں کی بنیاد ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے ، وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس نے بہت احتیاط کیساتھ آپریشن شروع کیا تھا اور یہ کوشش رہی کہ کوئی جانی ومالی نقصان نہ ہو ، ہمیں اسلام آباد اور راولپنڈی کے لاکھوں لوگوں کے حقوق کا بھی تحفظ کرناہے ، انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ملک میں بدامنی کی سازش سے دور رہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کیلئے ہر وقت تیار ہے تاہم دھرنے کی جگہ کلیئر کرانا حکومت کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے اور حکومت اور انتظامیہ عدالتی فیصلوں کی پاسداری کرتے ہوئے آپریشن کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کیخلاف صبر کابہت مظاہرہ کیا گیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے براہ راست حکم دیا تھا کہ تین دن کے اندر فیض آباد خالی کرایا جائے جس کی وجہ سے حکومت نے کارروائی کی ۔انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو پریڈ گراؤنڈ میں دھرنا دینے کیلئے آمادہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن انہوں نے اس سے انکار کردیا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو مظاہرین نے سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں کی مین تار کاٹ دی تھی جس کی تحقیقات ہو رہی ہیں،

انہوں نے مظاہرین پر ملک میں انارکی پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں مظاہرین کو پرامن طریقے سے منتشر کرنے کیلئے بہت کوشش کی تاہم وہ لوگ دھرنے کو ختم کرنے پر راضی نہیں تھے ۔ ان کے رویئے نے حکومت کو طاقت کے استعمال پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے منتظمین نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا تھا جس سے پاکستان سے باہر بھی بہت منفی پیغام گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پیدا کئے گئے حالات پر باہر بیٹھا ہوا ہمارا دشمن بہت خوش تھا۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے دو شہروں کے لاکھوں افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ کوشش ہے کہ کم سے کم نقصان کے ساتھ جگہ کو خالی کرایا جائے۔وفاقی وزیر برائے داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ لوگوں کے جذبات کو ان کے عقائد کی بنیاد پر بھڑکانا اور تشدد کی طرف مائل کرنا کسی صورت جائز نہیں۔