‘پاکستان میں وفاقی حکومت کہیں نظرنہیں آرہی،جوکام نہیں کرسکتے استعفیٰ دیدیں،جسٹس عظمت سعید شیخ

 
0
501

اسلام آباد نومبر 29(ٹی این ایس): سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت سعید شیخ نے مارگلہ ہلز میں درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ سیاست کے علاوہ بھی حکومت کی کئی ذمہ داریاں ہیں‘کیاغیرقانونی تعمیرات ہٹانے کیلئے بھی حکومت معاہدہ کریگی‘عدالت حکومت پراعتمادکرتی ہے،حکومت شاید عدالت پراعتبارکرنے کوتیارنہیں‘پاکستان میں وفاقی حکومت کہیں نظرنہیں آرہی،جوکام نہیں کرسکتے استعفیٰ دیدیں‘جس دن میں کام نہ کرسکا استعفیٰ دے دوں گا‘وزیرصاحب ! کام توآپ کوکرناپڑے گا۔

وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے عدالت عظمیٰ کو عدالتی حکم پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کروا دی۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز میں درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی،دوران سماعت وزیرکیڈطارق فضل چودھری اور وکیل سی ڈی اے عدالت میں پیش ہوئے ،جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں وفاقی حکومت کہیں نظرنہیں آرہی،ہم نے کبھی کسی منتخب امیدوارکوعدالت نہیں بلایا،منتخب کونسلر کی بھی عزت کرتے ہیں،جوکام نہیں کرسکتے استعفیٰ دیدیں،جس دن میں کام نہ کرسکا استعفیٰ دے دوں گا۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ غیرقانونی پلازوں کے مالکان کاپتہ کریں،کارروائی نہ ہونے کی وجہ سامنے آجائے گی،آپ آئے ہیں ہم آپ کوسن لیں گے،فاضل جج نے کہا کہ کیاغیرقانونی تعمیرات ہٹانے کیلئے بھی حکومت معاہدہ کریگی۔اس پر سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے گزشتہ حکم نامے میں معمولی غلطی تھی۔جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ ہم توغلط آرڈرپاس کرتے ہیں،فرشتے توسی ڈی اے والے ہیں۔

عدالت نے طارق فضل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کوساس بن کرنہ دیکھاکریں،ججزڈنڈے لیکرمارگلہ ہلزخالی نہیں کراسکتے،قانون پرعمل کراناہماراکام ہے،ناراض نہ ہواکریں،جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ سیاست کے علاوہ بھی حکومت کی کئی ذمہ داریاں ہیں،اوربھی کئی معاملات میں احتیاط سے کام لیں،امیدہے میری ان کہی بات سمجھ گئے ہوں گے،اعلیٰ عدلیہ کے جج نے کہا کہ عدالت حکومت پراعتمادکرتی ہے،حکومت شاید عدالت پراعتبارکرنے کوتیارنہیں،انہوں نے کہا کہ وزیرصاحب ! کام توآپ کوکرناپڑے گا۔

وزیر کیڈ طارق فضل چودھری نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پرعملدرآمدکریں گے،اعلیٰ عدلیہ سے استدعا ہے کہ ایک ہفتے کی مہلت دی جائے ،ایک ہفتے میں عدالت کوایکشن پلان پیش کریں گے،جس پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبرتک ملتوی کردی۔