الیکشن کمیشن نے خواتین کے قومی شناختی کارڈز کے حصول اور ان کے نام بطور ووٹر انتخابی فہرستوں میں شامل کرنے کی مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا

 
0
341

اسلام آباد دسمبر 4(ٹی این ایس)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خواتین کے قومی شناختی کارڈز کے حصول اور ان کے نام بطور ووٹر انتخابی فہرستوں میں شامل کرنے کی مہم کا باضابطہ آغاز کردیا ہے۔ پیر کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے اس مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس مہم کے تحت چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں 79 اضلاع میں ایسی خواتین جن کے شناختی کارڈز ابھی تک نہیں بنے ان کے شناختی کارڈز بنوا کر ان کو انتخابی فہرستوں میں شامل کیا جائیگا ٗ یہ مہم اپریل 2018ء تک جاری رہے گی۔ اس مہم کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے 27، خیبر پختونخوا کے 16، سندھ کے 24 اور بلوچستان کے 11 اضلاع میں ایسی خواتین جن کے شناختی کارڈز نہیں بنے، ان کے شناختی کارڈز بنوائے جائیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا اور چیئرمین نادرا کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان میں صاف و شفاف انتخابات چاہتا ہے۔ انتخابات میں خواتین کی شرکت میں اضافے کے لئے الیکشن کمیشن اقدامات کر رہا ہے۔ انتخابی فہرستوں میں جنسی امتیاز ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ الیکشن کمیشن سمیت انتخابی عملہ میں بھی خواتین کی تعداد بڑھائی جا رہی ہے۔ اس مہم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خواتین کے شناختی کارڈز بنوائے جائیں گے۔ اس موقع پر سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پاکستان میں 9 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن میں خواتین کی تعداد کم ہے۔ یہ مہم نادرا اور یو ایس ایڈ کے تعاون سے شروع کی جا رہی ہے۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ خواتین کے شناختی کارڈز کا اجراء نادرا کی پہلی ترجیح رہی ہے۔ خواتین کے شناختی کارڈز بنانے کے لئے 57 موبائل وینز دیہی علاقوں میں بھیجی جا رہی ہیں۔ خواتین کے شناختی کارڈز بلا معاوضہ بنائے جائیں گے۔