چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹ بین المذاہب ہم آہنگی و مذہبی امور سینیٹر حافظ حمد اللہ نے توہین رسالت قانون میں ترمیم روکنے کیلئے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ دیا

 
0
370

اسلام آباد دسمبر 8(ٹی این ایس) قائمہ کمیٹی سینیٹ بین المذاہب ہم آہنگی و مذہبی امور کے چیئرمین سینیٹر حافظ حمد اللہ نے توہین رسالت قانون میں ترمیم روکنے کیلئے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کو خط لکھ دیا ۔ چیئرمین کمیٹی نے سینیٹ چیئرمین میاں رضاربانی کو لکھے اپنے خط میں کہا ہے کہ سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق میں توہین رسالت اور سزا کے قانون میں ترمیم زیر بحث ہے ، سینیٹ فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق کو توہین رسالت قانون میں ترمیم سے روکیں ۔خط میں تحریرکیا گیا ہے کہ توہین رسالت قانون میں تبدیلی ہوئی اسلام اور ایمان کی اساس متا ثر ہوگی ۔ توہین رسالت سے متعلق قانون میں تبدیلی 21 کروڑ عوام برداشت نہیں کریں گے، توہین رسالت قانون میں تبدیلی پر غور اس کے غلط استعمال کا بہانہ کر کے کی جارہی ہے ۔ عالمی جنیوا کانفرنس کا مطالبہ تسلیم نہ کیا جائے ۔ توہین رسالت قانون میں ترامیم ہمارا نہیں بیرونی قوتوں کا ایجنڈا ہو سکتا ہے ۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بہانے توہین رسالت قانون میں رد وبدل نہ کیا جائے ۔ توہین رسالت قانون کے غلط استعمال کوروکنے سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی لی جائے ۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے بین االمذاہب ہم آہنگی ومذہبی امور نے امریکی صدر کی طرف مقبوضہ بیت المقدس کو باضابطہ اسرائیل کا نیادارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی ۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام پہلے سے زخمی امت کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ اور پوری امت میں بے چینی کی لہر ڈوڑ گئی ہے ۔ امریکہ اسلام دشمنی میں اس سے بڑا فیصلہ نہیں دیکھا لہذا سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے بین االمذاہب ہم آہنگی ومذہبی امورامریکہ کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور امریکہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ یہ فیصلہ واپس کے ۔

اجلاس میں پرائیوٹ حج ٹورز آپریٹرز کی طرف سے لوگوں سے رقم بٹورنے کے معاملہ پر چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ اس جرم میں ملوث تمام کمپنیوں کو برابر کی سزا دی جائے ۔ الہاشمی کمپنی کی بقایا رقم متاثرین کو ادا کر کے کمیٹی کو تفصیل دی جائے ۔ سینیٹر ڈاکٹراشوک کمار نے کہاکہ کمیٹی کی بار بار ہدایات کے باوجود اس گروپ کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جارہی ۔المصباح کمپنی پر صرف دوسال کی پابندی کی بجائے مکمل طور پر بلیک لسٹ کیا جائے ۔ بااثر گروپ اول میر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ۔ وزارت حکام نے بتایا کہ الہاشمی گروپ نے 4 کروڑ75 لاکھ واپس کرنے تھے جن میں سے 83 لاکھ واپس کرنے کے بعد بقایا ادائیگی سے انکار کر دیا ہے ۔المصباح گروپ پر دوسال کی پابندی لگا دی گئی ہے ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مخصوص19 کمپنیوں کو ہی دوبارہ کوٹہ جاری کیا گیا ہے ۔کمیٹی نے مقابلے کی فضا پیدا کرنے کی ہدایت دی مگر عمل نہیں کیا گیا ۔ پارلیمنٹ کی ہدایات پر عمل کیا جائے ۔روئت ہلال کمیٹی ترمیمی بل کو وفاقی کابینہ سے منظور نہ کرانے پر چیئرمین کمیٹی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت دی کہ دونوں وزراء آئندہ کابینہ اجلاس میں روئت ہلال کمیٹی ترمیمی بل ایجنڈے میں شامل کروا کر منظور کروائیں ۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ وزارت کمیٹی کی مرکزی ، صوبائی اور ضلعی روئت ہلال کمیٹیوں کو تشکیل دینے ، ڈھانچہ بنانے کے بارے میں دی گئی سفارشات پر من وعن عمل کرے ۔ اجلا س میں سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار ، گیان چند کے علاوہ وزیر مملکت پیر امین الحسنات الاازری ، سیکرٹری وزارت اوراعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔