امریکہ کو بیت المقدس کے حوالے اپنا فیصلہ واپس لینا ہو گا ، علماء ملک کو سیکولر ریاست نہیں بننے دیں گے ٗمولانا فضل الرحمن

 
0
297

شیخوپورہ دسمبر 10(ٹی این ایس)جمعیت علمائے اسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک میں بدامنی ختم کر نے میں ریاستی اداروں پر بھر پور کردار ادا کیا ہے لیکن جے یو آئی، علماء اور دینی مدارس کے تعاون کے بغیر بدامنی کا خاتمہ ممکن نہیں تھا ،امریکہ اور اس کے اتحادی مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں ان کی کوشش ہے اسلامی اقدار کے کو ختم کرنا ،امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں سے آج بھی بے گناہ مسلمانوں کا خون ٹپک رہا ہے،امریکہ کو بیت المقدس کے حوالے اپنا فیصلہ واپس لینا ہو گا ، علماء ملک کو سیکولر ریاست نہیں بننے دیں گے مغربی تہذیب میں تاریکی کے علاوہ کچھ نہیں ہے ،جب تک سر مایہ دار اور جاگیردار معیشت پر قابض رہینگے تو غریب عوام کو کچھ نہیں ملے گا ہم جاگیر دار انہ نظام کو ختم کر کے دم لیں گے اور غریب عوام کو ان کا حق دلوائیں گے ۔

وہ شیخوپورہ جامعہ صدتوحیدیہ میں اسلام وامن کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے کانفرنس سے جے یو آئی کے مر کزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل مولانا محمد امجد خان ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے راہنماء مولانا اللہ وسایا ،مولانا محمد قاسم خان ،حافظ نصیر احمد ،مولانا امتیاز کاشمیری ،قاری محمد رمضان ،مولانا زبیر ،حافظ سعید ،حافظ کاشف اور دیگر نے بھی خطاب کیا ، مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سیاست پر حق علماء کا ہے اس مسند پر بیرونی ایجنڈے پر کام کر نے والوں کو عوام مسترد کر دیں گے انہوں نے کہاکہ ہم نظریہ کی جنگ لڑ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ جے یو آئی نے ہمیشہ اسلام کی سر بلندی اور مغربی تہذیب کیخلاف جدوجہد کی ہے کر تی رہے گی انہوں نے کہاکہ علماء انبیاء کے وارث ہیں آئندہ عام انتخابات میں ہمارا مقابلہ سیکولر قوتوں کے ساتھ ہو گا جے یو آئی سیکور قوتوں کو عبرت ناک شکست سے دوچار کرے گی انہوں نے کہاکہ کار کن عوام سے رابطے بڑھائیں اور عام انتخابات کے لیئے تیاریاں تیز کرانہوں نے کہاکہ ہر سیا سی جماعت الیکشن کا ماحول بنانے میں مصروف عمل ہے جے یو آئی بھی عام انتخا بات کے لیئے تیار ہے اور الیکشن میں بھر پور حصہ لے گی

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم ملک میں افراتفری پیدا ء کر نے کی بجائے ایک یکجہتی ملک کے اندر پیدا ء کریں ہر مسئلے کو جذباتی بناکر پیش کر نا یہ ملک کے لیئے درست نہیں انہوں نے کہاکہ ختم نبوت ہم سب کا عقیدہ جناب رسول اللہ 249ﷺسے محبت ہر مسلمان کی قدر مشترک ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا لیکن اگر ایک ملک میں رہ رہے ہیں وہاں ادارے ہیں پارلیمنٹ ہے وہاں پرجو لوگ آپ کی نمائندگی ادا کر رہے ہیں انہوں نے وہ حق ادا کر دیا اور تمام مسئلے وہاں پر حل ہو چکے ہیں انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل ایک نظریاتی وحدت ہے اورحادثات کو کسی وحدت کی بنیاد بنانااس کا موازنہ قوم کر سکتی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت ساڑھے چار سال مکمل کر چکی ہے اب ایک دو ماہ پہلے انتخابات ہوتے اس کو قبل از وقت انتخابات قرار دینا اور اپنی فتح قرار دینا اس پر ان کو مبارکباد ہی دی جاسکتی ہے ۔