پی اے سی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کیڈ اور وزارت اطلاعات کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ ،کمیٹی کا پمز ہسپتال کی حدود میں دکانیں ،کھوکھے کم کرائے پر دینے کی ایک ماہ میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

 
0
643

اسلام آبادِ ِِِ،دسمبر 27 (ٹی این ایس): پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے پمز ہسپتال کی حدود میں دکانیں اور کھوکھے کم کرائے پر دینے کے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی وزارت کی سطح پر ایک ماہ کے اندر تحقیقات کرکے پی اے سی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس بدھ کو کمیٹی کے کنونیئر سردار عاشق حسین گوپانگ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں کمیٹی اراکین شاہدہ اختر علی،عبدلرشید گوڈیل اور شیخ روحیل اصغر کے علاوہ متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے 2008-09 اور وزارت اطلاعات ونشریات کے 2009-10کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ کیڈ کے آڈٹ اعتراضات کے جائزے کے دوران آڈٹ حکام نے کہا کہ 2009-10 کے آڈٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پمز انتظامیہ کی طرف سے ہسپتال کی حدود میں انتہائی کم کرائے پر دوکانیں کرایہ پر دینے سے 2 کروڑ38 لاکھ کا نقصان ہوا۔اس پر کمیٹی کے ارکان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ یہ بڑی زیادتی ہے ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزارت اس معاملے کی اپنی سطح پر تحفظات کرائے۔کمیٹی کنونیئر سردار عاشق حسین گوپانگ نے ہدایت معاملہ کی چھان بین کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جس افسر نے الاٹمنٹ کی ہے اس سے اوپر کی سطح کا تحقیقاتی افسر مقرر کیا جائے اور ایک ماہ میں اس کی مکمل رپورٹ پی اے سی کو پیش کی جائے۔ چیف ایگزیکٹو پمز ڈاکٹر الطاف احمد نے بھی اس موقف کی حمایت کی۔وزارت اطلاعات ونشریات و قومی ورثہ کی وزارت کے آڈٹ اعتراضات کے جائزے کے دوران سیکرٹری قومی ورثہ نے پی اے سی کو بتایا کہ ہماری وزارت کے دو ڈویژن ہیں۔ایک قومی ورثہ اور دوسرا انفارمیشن سے متعلقہ ہے۔ پی اے سی کے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری اطلاعات 2 جنوری تک چھٹی پر ہیں جس پر پی اے سی نے وزارت اطلاعات کے آڈٹ اعتراضات پر غور ملتوی کردیا۔