سپریم کورٹ کا جعلی ڈگریوں کے حامل پنجاب پولیس کے7 اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم 

 
0
353

اسلام آباد،جنوری 17 (ٹی این ایس):سپریم کورٹ آف پاکستان نے محکمانہ کارروائی کے بعد بری کئے جانے والے جعلی ڈگریوں کے حامل پنجاب پولیس کے 7 اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم جاری کر تے ہوئے ٹرائل کورٹ کوہدایت کی ہے کہ کیس دوبارہ سن کرمیرٹ پرفیصلہ سنایا جائے ۔

بدھ کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پرایڈیشنل پراسیکیوٹر پنجاب محمد جعفر نے پیش ہوکرعدالت کو آگاہ کیا کہ محمد ایوب، جہانگیر اختر ،ارشد محمود، ماجد علی ، محمد دلپذیر ، بنیاد حسین اور غالب حسین جعلی ڈگریوں پر راولپنڈی پولیس میں بھرتی ہوئے تھے جن کیخلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو محکمانہ کارروائی ہونے پر بری کردیاجس کیخلاف اپیل دائر ہونے پرہائی کورٹ نے بھی جعلی ڈگریوں کے حامل اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے اپیل خارج کردی جس کیخلاف ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے.

ٗ عدالت کے روبرو ایڈیشنل پراسیکیوٹر کاکہناتھا کہ ملزمان جعلی ڈگریوں کے ساتھ بھرتی ہوکر دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے ہیں اس لئے ان کیخلاف محکمانہ کارروائی فوجداری کے برابر نہیں ہو سکتی اورقانون کے مطابق ملزمان کیخلاف بیک وقت دونوں کارروائیاں ہو سکتی ہیں ۔ ان کاکہناتھا کہ پنجاب پولیس میں جعلی ڈگریوں پربھرتی ہونے والے دیگرافراد کیخلاف بھی مقدمات عدالتوں میں زیرسماعت ہیں، جس پرعدالت نے ٹرائل کورٹ کودوبارہ سننے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ ٹرائل کورٹ کیس دوبارہ سن کر میرٹ پر فیصلہ کرے، عدالت نے مزید حکم دیا کہ نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت کورپورٹ پیش کی جائے ۔