نیب چیرمین کااسلام آباد میں 22 سال سے زیر تعمیر22 منزلہ اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلا جواز تاخیرکا نوٹس

 
0
427

اسلام آباد جنوری 22(ٹی این ایس):نیب کے چیرمین جسٹس جاوید اقبال نے اسلام آباد میں 22 سال سے زیر تعمیر22 منزلہ اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلا جواز تاخیر،قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اور اختیارات کے غلط استعمال اور فرائض میں غفلت اورنااہلی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے۔
چیرمین نیب نے ہدایت کی ہے کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن جو کہ ایک قومی ادارہ ہے اور اس میں پالیسی ہولڈرز اپنی عمر بھر کی جمع پونجی اس مقصد کے تحت جمع کراتے ہیں کہ ان کو نہ صرف زیادہ سے زیادہ منافع ملے گا بلکہ ان کی رقوم کا صرف بھی صحیح اور قابل عمل منصوبوں پر کیا جائے تاکہ ان کو بروقت مکمل کیا جاسکے مگر اسلام آباد میں زیر تعمیر 22 سال سے اسٹیٹ لائف ٹاور جس کا ابتدائی تخمینہ
1.3ارب تھا جس میں نہ صرف مزید اضافہ ہو چکا ہے بلکہ ابھی تک22سال گزرنے کے باوجود صرف 19منزلیں تعمیر ہوئی ہیں بلکہ 3منزلیں نہ صرف تعمیر ہونا باقی ہیں،بقیہ 3منزلوں کی تعمیر میں بھی نہ صرف مزید وقت لگیگا بلکہ بلا جواز فنڈز میں بھی اضافہ ہو گا جو کہ ناقص حکمت عملی اور گڈ گورننس کی بدترین مثال ہے۔اس لیے اسٹیٹ لائف ٹاور اسلام آباد کی تکمیل بروقت نہ ہونے کے ذمہ داروں کا نہ صرف تعین کیا جائے بلکہ تواتر کے ساتھ چیرمین اسٹیٹ لائف آف پاکستان کیوں بلاجواز تبدیل ہوتے رہے اس کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے تاکہ ذمہ داران کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔