ہجویری ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس جزوی طور پر بحال 

 
0
356

اسلام آبادجنوری 24(ٹی این ایس) احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کردہ ریفرنس کی سماعت کے دوران ہجویری ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن کے منجمد اکاؤنٹس جزوی طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی۔ بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحق ڈار کی درخواست پر ہجویری ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس جزوی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ رقم صرف ویلفیئر کے منصوبوں پر خرچ کی جاسکتی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت نے ہجویری ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ فیصلہ 31 جنوری کو سنایا جائیگا تاہم اس معاملے پر عبوری فیصلہ سنا دیا گیا۔احتساب عدالت میں اسحق ڈار کے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت سے قبل نیب نے اسحق ڈار کی جائیداد منجمد کئے جانے کے حوالے سے جواب جمع کرایا عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے جواب پر بحث بھی آئندہ سماعت پر ہوگی۔اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہجویری ٹرسٹ میں یتیم بچے رہتے ہیں تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ فلاحی ادارے کا غلط استعمال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹ سے ہونے والی بہت سی ٹرانزکشنز مشکوک ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ بچوں کی کفالت رک جائے اور اس طرح بھی اکاؤنٹس بحال نہیں کئے جاسکتے کہ سارا پیسہ منتقل کرلیا جائے۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ بتا دیں کہ بچوں کے اخراجات کتنے ہیں اور اس حساب سے ان کو پیسے نکلوانے کی اجازت دے دی جائے۔اس موقع پر جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ کبھی کم پیسے لگتے ہیں کبھی زیادہ، ہم کوئی قدغن نہیں لگا سکتے اور دیکھنا ہو گا کیا طریقہ کار طے کیا جائے۔اس موقع پر اسحق ڈار کے وکیل قاضی مصباح الحسن نے کہا کہ ٹرسٹ کی تین سال کی آڈٹ رپورٹ پیش کردی ہے اس کے مطابق عدالت فیصلہ کردے اور ساتھ ہی زور دیا کہ یہ ممکن نہیں کہ ٹرسٹ کا پیسہ غلط استعمال ہو۔انہوں نے کہا کہ نیب کا
ٹرسٹ کے حوالے سے کوئی کیس بھی نہیں ہے جبکہ صرف یتیم بچوں کی کفالت کا معاملہ نہیں ٗفاؤنڈیشن کے ذریعے اور بھی فلاحی کام کئے جاتے ہیں۔قاضی مصباح الحسن نے کہا کہ ہجویری فاؤنڈیشن مستحق بچیوں کی شادیوں کیلئے بھی مالی امداد کرتا ہے اور غریب طلبہ کو تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھی مدد کی جاتی ہے۔گزشتہ ماہ ہونے والی سماعت میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے احتساب عدالت میں اپنے فلاحی ادارے ہجویری ٹرسٹ کا بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔اپنی پٹیشن میں اسحق ڈار نے نشاندہی کی کہ ہجویری ٹرسٹ 93 یتیموں کی دیکھ بھال کر رہا ہے اور اس کے اکاؤنٹ کے منجمد کیے جانے سے ان کی تعلیم اور دیگر بنیاد ضروریات سمیت روز مرہ کی زندگی متاثر ہورہی ہے۔پٹیشن میں بتایا گیا کہ بینک اکاؤنٹ کو چند ماہ قبل منجمد کیا گیا تھا اور اس وقت سے اب تک یتیم خانے کو اس کی رسائی نہیں دی گئی جس کی وجہ سے یتیم خانے کی چیئرپرسن شاہدہ نعیم کو ان کے اخراجات خود اٹھانے پڑ رہے ہیں۔خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو کو اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔