( اصغرعلی مبارک )
اسلام آباد (ٹی این ایس) پنجاب اسمبلی میں مالی سال 26-2025ء کاایک بہت ہی متوازن عوام دوست , ترقیاتی بجٹ پیش کردیا گیا ہے دوسرا سال ہے پنجاب نے نیا ٹیکس نہیں لگایا ہےتعلیم اور صحت کے شعبے میں 77 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ رقم محتص کی گئی ہےاس میں کوئی شک نہیں کہ پنجاب کا بجٹ متوازن اور عوام دوست بجٹ ہے لیکن مہنگائی کی وجہ سے عام لوگ بہت مشکل سے زندگی گزار رہے ہیں پرائس کنٹرول پر مزید چیک اینڈ بیلنس کی ضرورت ہے۔زیادہ تر دیہاتی علاقے بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ یہ غور کرنا چاہیے کہ پنجاب میں عوامی مسائل حل مریم نواز کا وژن ہے مریم نواز نے شفاف گورننس اور انقلابی اقدامات کے ذریعے عوام کے دل جیت لیے ہیں کسان کارڈ، مینارٹی کارڈ، راشن کارڈ، ہمت کارڈ، ایجوکیشن کارڈ, ہونہار اسکالرشپ، لیپ ٹاپ اسکیم اور ای بائیکس پراجیکٹس بہترین اقدامات ہیں، پنجاب کو ماڈل صوبہ بنانا اور عوام کی خدمت مریم نواز کا مشن ہے، نوجوانوں کی تعلیم اور مالی خود مختاری وزیراعلیٰ پنجاب کی ترجیحات میں سر فہرست ہے،وہ ترقی کے ثمرات صوبے کے ہر حصے تک پہنچانا چاہتی ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے تحت عوامی مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کی جانب عملی پیشرفت ہو رہی ہے متعلق عوامی مسائل ان کی دہلیز پر جا کر حل کرنے کا جامع پلان مرتب کر لیا ہے صوبہ پنجاب میں “صحت مند پنجاب” وژن کے تحت جامع ہیلتھ ریفارمز کا آغاز کیا گیا ہے جو عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے صحت مراکز اور کلینک آن ویل کے ذریعے مریضوں کو ان کی دہلیز پر علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے پنجاب میں پہلی بار 1250 مراکز صحت کو جدید اور خوش وضع کلینکس میں تبدیل کیا گیاہے تاکہ شہریوں کو باوقار اور معیاری طبی سہولتیں میسر ہوں ,بڑے سرکاری اسپتالوں میں علاج، ٹیسٹس اور مفت ادویات کی فراہمی کو مؤثر اور مربوط اقدامات کے ذریعے یقینی بنایا جا رہا ہے۔ پہلی مرتبہ عوام کو ان کے گھروں پر ادویات کی فراہمی کا نظام بھی فعال کیا گیاہے۔ “مریم نواز ہیلتھ کلینک” میں بنیادی مراکز صحت کی نسبت بہتر اور جدید سہولیات دستیاب ہیں۔پاکستان کا پہلا سرکاری کینسر اسپتال جلد پنجاب میں فعال ہوگا جبکہ سرگودھا میں کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ کے قیام پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ علاوہ ازیں، “چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام” اور “ٹرانسپلانٹ کارڈ” کا اجراء بھی کیا گیا ہے جو بچوں اور پیچیدہ مریضوں کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔ دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو بڑے شہروں میں بروقت پہنچانے کے لیے ایئر ایمبولینس سروس بھی متعارف کرائی گئی ہے۔زچہ و بچہ کی صحت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ علاج کی سہولتوں کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی کے شعور کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ کیونکہ صحت مند آبادی ہی ایک خوشحال، پُرامن اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد رکھتی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ یہ عوامی مسائل بہت جلد حل ہو جائیں گے۔یاد رکھیں کہ پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں47 فیصد اضافہ کیا گیا, پنجاب کابجٹ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ترقیاتی ویژن کا آ ئینہ دار ہے,
وسائل میں اضافے کے لیے صوبائی اثاثوں کا مؤثر استعمال ترجیحی پالیسی ہے، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے کامیاب منصوبے جاری رکھے گئے ہیں
خواتین، بچوں، معذور افراد، محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ، چھوٹے کاروبار کے لیے معاونت , کسان کارڈ کو مزید مؤثر , معاشی ترقی، شفافیت , سماجی تحفظ کی تجویزہے۔بجٹ میں ترقیاتی کاموں کو پنجاب کے پسماندہ اضلاع میں ترجیح دی گئی ہے ،
پنجاب کے بجٹ کا مجموعی حجم 5335 ارب روپے ہے, بجٹ میں نہ نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں اور نہ ٹیکس میں اضافہ کیا گیاہے بجٹ میں پنجاب کے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کا روڈ میپ بھی دیا گیا ہے اس سے قبل صوبائی کابینہ کے 27 ویں اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب کے بجٹ کی منظور دی
پنجاب اسمبلی میں وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیاگیا، اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہو گئےبجٹ ستاویزات کے مطابق گزشتہ سال کی طرح بجٹ 26-2025 بھی ٹیکس فری ہے، ماحولیاتی تبدیلی جیسے سنگین مسئلے کے خلاف اقدامات کیے گئے ہیں، آئی ٹی اور صنعتی شہر آباد ہورہے ہیں، بجٹ 26-2025 پنجاب میں ترقی کے نئے ریکارڈ قائم کرے گا اور عوام کو ریلیف ملے گا۔معاشی نظم و ضبط کی وجہ سے گورننس بہتر ہورہی ہے، ای ٹینڈرنگ اور گڈ گورننس کی وجہ سے کوئی اسکینڈل نہیں بنا، بجٹ میں صحت،تعلیم اور زراعت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔شعبہ صحت کے لیے ترقیاتی بجٹ میں 181 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، شعبہ صحت کے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 450 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ نوازشریف کینسر انسٹیٹیوٹ ریسرچ سینٹر کے لیے 12 ارب روپے مختص کیے ہیں، نوازشریف میڈیکل ڈسٹرکٹ کے قیام، لینڈ ایکوزیشن کے لیے 109 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، بجٹ ستاویزات کے مطابق مریم نواز ہیلتھ کلینک پروگرام کے لیے 9 ارب روپے مختص کیے ہیں۔،بجٹ ستاویزات کے مطابق مریم نواز پنجاب کو غربت اور بے روزگاری سے پاک کر رہی ہیں، نوجوانوں کے لیے ترقی کے راستے کھول دیے، پنجاب میں طلبہ کوبلا تفریق لیپ ٹاپ دیے گئے، پنجاب میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں47 فیصد اضافہ کیا گیا، تاریخ میں پہلی بار موٹرویز پر ایمبرجنسی ایمبولینس سروس متعارف کروا رہے ہیں، سی ایم پنجاب چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت 4300 سے زائد سرجریز کی گئیں، پنجاب میں 20 ہزار مریضوں کو مفت ڈائیلائسز سہولت فراہم کی گئی۔بجٹ ستاویزات کے مطابق کسان کارڈ کے تحت 10 لاکھ کسانوں کو106 ارب روپے کے بلاسود قرضے دیئے گئے ، پنجاب کے اضلاع میں ایک ارب 10 کروڑ روپے کی لاگت سے ماڈل ایگری مالز اسکیم شروع کی گئی ہے، ناررووال، اوکاڑہ اور لیہ میں میڈیکل کالجز بنائے جارہے ہیں۔ پنجاب میں مفت ادویات کے لیے خطیر رقم خرچ کی گئی، فوڈ نیوٹریشن پروگرام شروع کیا گیا ، سرگودھا میں نوازشریف کاررڈیالوجی انسٹیٹیوٹ بنایا جارہا ہے۔بجٹ ستاویزات کے مطابق سی ایم پنجاب اسکیم کےتحت یونیورسٹی کو 27 ارب روپے مالیت کےلیپ ٹاپ دیے جائیں گے، اسکولوں میں سہولیات کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ شعبہ صحت کے لیے ترقیاتی بجٹ میں 181 ارب روپے ، شعبہ صحت کے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 450 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ نوازشریف کینسر انسٹیٹیوٹ ریسرچ سینٹر کے لیے 12 ارب روپے مختص کیے ہیں، نوازشریف میڈیکل ڈسٹرکٹ کے قیام، لینڈ ایکوزیشن کے لیے 109 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، مریم نواز ہیلتھ کلینک پروگرام کے لیے 9 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
بجٹ تقریر میں صوبائی وزیر خزانہ کاکہنا تھاکہ بھارت کے خلاف فتح پرپوری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں، پاک فوج نے تاریخی کامیابی حاصل کی، جنگ کےدوران وزیراعلیٰ نےپنجاب میں قائدانہ کردار ادا کیا، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کی مذمت کرتے ہیں، ایران پر بلا جواز حملہ قابل مذمت ہے۔ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں ترقی کررہا ہے پنجاب کے وسائل کا درست استعمال کیا جا رہا ہے، عوامی خدمت کا تاریخی پیکیج پیش کر رہے ہیں,پنجاب کا کامیاب بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نےوزیر خزانہ پنجاب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بڑی خوشی ہے اللَہ کے فضل سے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، دوسرا سال ہے پنجاب نے نیا ٹیکس نہیں لگایا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں 77 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ رقم محتص کی ہے، تاکہ ہمارے نوجوان جو ملک کا مستقبل ہیں، وہ ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے قابل بن سکیں,واضح رہے کہ مریم نواز کو درپیش چیلنجز کی طویل فہرست ہے کیونکہ بطور وزیراعلیٰ ان کی کارکردگی کا موازنہ پنجاب کے کامیاب وزرائے اعلیٰ میاں نواز شریف, شہباز شریف سے کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں رول ماڈل خود ان کے اپنے گھر میں موجود ہے، صوبے کے عوام اور ضلعی و تحصیل سطح کے سیاسی گھرانوں کے دل میں کس طرح گھر کرنا ہے اور کس طرح ن لیگ کو ایک بار پھر گراس روٹ لیول کی سب سے پرجوش اور پرعزم سیاسی قوت بنانا ہے اس کی منصوبہ بندی ان کے ذہن میں ہے،اس لئے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اپنی کارکردگی سےاپنے انتخاب کو درست ثابت کیاہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے مشکل وقت میں پارٹی میں جان ڈالے رکھی، خصوصاً نوجوانوں کو متحرک کیا اور پھر جیل بھی کاٹی پھر ان کی شخصیت میں خود اعتمادی بھی ہے۔ گلیمر ہے وہ خوبصورت ہیں خوش لباس ہیں بولتی بھی اچھا ہیں ان کی شخصیت میں وہ چیز موجود ہے جو لوگوں کو ان کی طرف متوجہ کرتی ہے امید کی جا سکتی ہے کہ ان کی کارکردگی بہتر ہوگی اور وہ پورے پنجاب کے لیے پالیسی بنا نے پر مجبور ہوں گی۔ پنجاب کبھی نون لیگ کا گڑھ ہوا کرتا تھا یہاں پر نون لیگ کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے بڑے بڑے برج بھی پنجاب میں گرے ، بطور وزیراعلیٰ پنجاب انھیں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے شہباز شریف نے 10 سال تک بطور وزیر اعلیٰ پنجاب حکمرانی کی لیکن وہ دور اس دور سے مختلف تھا مریم نواز کے پیش نظر یہ بھی ہے کہ وہ نون لیگ کا ووٹ بینک بڑھائیں۔ بطور وزیراعلیٰ ان کی کارکردگی مثالی ہے لیکن اس بجٹ سے عوام کی توقعات بڑھ گئی ہیں













