پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف کمیونی کیشن سٹڈیز کے طلبہ کا سینٹرل جیل کوٹ لکھپت کا مطالعاتی دورہ

 
0
626

لاہور ،جنوری 29(ٹی این ایس): آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا سلیم بیگ نے پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ پر زور دیا ہے کہ وہ قیدیوں کی اصلاح اور انہیں جیلوں میں بہترین معیاری کھانے، جدید تکنیکی تربیت اور مناسب میڈیکل سولیات کی فراہمی کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔سوموار کو سینٹرل جیل کوٹ لکھپت کا مطالعاتی دورہ کرنے والے پنجاب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف کمیونی کیشن سٹڈیز کے طلبہ کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر پنجاب بھر کی 41 جیلوں میں تقریبا 51099 قیدیوں کو فلٹر شدہ پانی اور ہفتہ میں 6 دن چکن فراہم کیا جاتا ہے اور زرعی یونیورسٹی کے شعبہ فوڈ ٹیکنالوجی کا تیارکردہ کھانے کا یہ مینیو جنوبی ایشیا میں سب سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو انٹرمیڈیٹ، ثانوی تعلیم اور مختلف یونیورسٹیوں کے امتحانات کے علاوہ ٹیوٹا کے تعاون سے مختصر دورانیئے کے ٹیکنیکل کورسز بھی پیش کیے جا رہے ہیں اور کامیاب قیدیوں کو سزا میں رعایت بھی دی جاتی ہے۔

طبی سہولیات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جدید ایکس رے پلانٹس، ای سی جی، لیبارٹری ٹیسٹ، دانتوں کے علاج سمیت 24 گھنٹے ڈاکٹروں کی خدمات کے ساتھ ساتھ مفت ادویات پنجاب کی تمام جیلوں میں دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابل اساتذہ کی زیر نگرانی قیدیوں کو اپنے مذہب کے مطابق مذہبی تعلیم بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ آئی سی ایس کے سینئر فیکلٹی ممبر ڈاکٹر وقار چوہدری کی قیادت میں دورہ کرنے والے طلبہ کو کچن، سٹور، ہسپتال، انٹرویو شیڈ اور خواتین کے بلاک میں لے جایا گیا جہاں انہوں نے خوراک، طبی سہولیات اور صفائی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ان کے معیار سے بہت متاثر ہوئے۔

آئی جی نے طلبہ کو مزید بتایا کہ جیلوں میں کھانے کی صرف برانڈڈ مصنوعات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مرزا شاہد سلیم بیگ نے طالب علموں پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق پر مبنی اپنے تاثرات سماج کے تمام طبقات تک پہنچائیں تاکہ عوام کو علم ہو سکے کہ حکومت قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لئے جدید ترین سائنسی بنیادوں پر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ لیڈیز سٹوڈنٹس کو خواتین بلاک میں بھی لے جایا گیا جہاں انہوں نے قیدیوں سے ملاقات کی اور ان کو بتایا گیا کہ ان کے لئے خصوصی 6 بستر کا وارڈ قائم کیا گیا ہے اور اس ضمن میں سینئر سپرنٹنڈنٹ جیل، اعجاز اصغر کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب لاہور رینج مبشر احمد خان نے طلباء کا خیر مقدم کیا اور بتایا کہ جنوبی ایشیا میں پہلی مرتبہ اعلیٰ عدلیہ کے حکم پر فیملی وارڈ قائمکیا گیا ہے جہاں قیدی اپنے شوہر یا بیوی کے ہمراہ ایک ماہ کے لئے رہ سکیں گے۔ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر محمد ذکریا ذاکر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی درخواست پر طالب علموں کے ایک گروپ کو جیل کے دورہ کی اجازت دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ شعبہ سوشل ورک، سوشیالوجی، نفسیات، اطلاقی نفسیات اور کمیونی کیشن سٹڈیز کے مزید طلبہ اور فیکلٹی ممبران بھی جلد جیل کا دورہ کریں گے تاکہ انہیں قیدیوں کی اصلاح کے حوالے سے اقدامات سے آگاہی حاصل ہو سکے۔