ایرانی آیت اللہ کا حزب اللہ کے کمانڈروں کے ہمراہ لبنان ،اسرائیل سرحد کا دورہ

 
0
358

تہران،فروری 09(ٹی این ایس ):ایران کے ایک معروف آیت اللہ اور شورائے نگہبان کے رکن السید ابراہیم الرئیسی نے شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے لیڈروں کے ہمراہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے کا دورہ کیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 58 سالہ رئیسی کی حزب اللہ کے ملٹری کمانڈروں اور ایرانی افسروں کے ساتھ اس دورے کی ایک تصویر منظرعام پر آئی ہے ۔اس میں وردی پوش ایرانی اہلکاروں کے چہرے چھپا دیے گئے ۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ القدس (یروشلم) کی آزادی قریب ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ یہ مزاحمتی تحریک ہی ہے جس کی بدولت آج تک فلسطینی اسرائیل کے مقابل کھڑے ہیں اور انھوں ( فلسطینیوں ) نے یہ سیکھا ہے کہ یہ مذاکرات کی میز نہیں بلکہ صرف مزاحمتی جنگ ہے جو ان کے ملک کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔آیت اللہ ابراہیم الرئیسی کا لبنان کا یہ دورہ خفیہ رکھا گیا تھا اور گذشتہ سوموار کو اس دورے سے لوٹے تھے ۔انھوں نے مختلف لبنانی لیڈروں اور سرکاری عہدہ داروں سے ملاقاتیں کی تھیں۔لبنانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان کے اعزاز میں مسلم علماء کی ایک تقریب بھی منعقد کی گئی تھی۔اس میں بڑی تعداد میں سنی اور شیعہ علماء موجود تھے۔ادھراسرائیل کے اقوام متحدہ میں متعیّن سفیر ڈینی ڈینن نے ایک خط میں ایرانی آیت اللہ کے اس دورے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ننگی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ انھوں نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان اقوام متحدہ کے بفر زون کا دورہ کیا جہاں مسلح اہلکار تعینات نہیں ہوتے ۔انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام خط میں مزید لکھاکہ میں ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو ایران کی گماشتہ تنظیم حزب اللہ کے خطرناک اور عدم استحکام سے دوچار کرنے والے اقدامات کے بارے میں مطلع کرنا اور باور کرانا چاہتا ہوں۔