لاہور ہائیکورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل نے اسحاق ڈار کو سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دیدی

 
0
321

لاہور فروری 17(ٹی این ایس)لاہور ہائیکورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل نے اسحاق ڈار کو سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دیدی جبکہ وفاقی وزیر حافظ عبد الکریم ،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی اور نزہت صادق کو بھی سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دیدیا گیا ۔صوبائی الیکشن کمیشن نے 12 فروری کو انتخابی اخراجات کا مصدقہ ڈیکلیریشن نہ دینے پر اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے جسے اسحاق ڈار کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے اپیلیٹ ٹربیونل میں چیلنج کیا گیا تھا ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں اپیلیٹ ٹربیونل نے سماعت کی ۔اسحاق ڈار کی جانب سے ایڈوکیٹ سلمان اسلم بٹ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کی جانب سے الیکشن لڑنے کے لئے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ، ریٹرننگ آفیسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے جبکہ انہیں دفاع کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے اوراسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کے وکیل نے جوابی دلائل میں کہا کہ اسحاق ڈار کا دو نشستوں کے لیے ایک بینک اکاؤنٹ ظاہر کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، تصدیق شدہ شناختی کارڈ کی کاپی فراہم نہ کرنے والے امیدوار کے کاغذات نامزد مسترد کر دئیے جاتے ہیں۔ ۔اپیلٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔ کچھ دیر بعد سنائے جانے والے فیصلے میں اسحاق ڈار کو سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دیدی گئی ۔لاہور ہائیکورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف تحریک انصاف کے اعتراضات مسترد کر دیئے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بر قرار رکھتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ۔تحریک انصاف کی عندلیب عباسی نے سعدیہ عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائرکر رکھی تھی ۔اپیلیٹ ٹربیونل نے (ن) لیگ کی خاتون امیدوار نزہت صادق کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف دائر اعتراضات بھی مسترد کرتے ہوئے انہیں انتخاب لڑنے کے لئے اہل قرار دیدیا۔ اپیلیٹ ٹربیونل نے وفاقی وزیر حافظ عبد الکریم کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف اپیل کو منظور کرتے ہوئے انہیں بھی انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ہے۔