قابض اسرائیل کا باب دمشق میں معبدتعمیرکرنے کا اعلان،کا م کا آغاز

 
0
406

مقبوضہ بیت المقدس فروری 18(ٹی این ایس)اسرائیل نے باب دمشق میں ایک معبد تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں کام کا آغاز بھی کردیاگیا ہے ،مقبوضہ بیت المقدس کے تاریخی دروازوں میں باب العامود کو القدس کے ایک تاریخی لینڈ مارک کا درجہ حاصل ہے۔ تاریخی مصادر سے پتا چلتا ہے کہ باب العامود کو رومانیہ کے عہد میں تعمیر کیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق باب العامود کا موجودہ ڈیزائن عثمانی عہد میں بنایا گیا۔ اس میں تاریخی فن تعمیرکے مطابق خوبصورت نقش ونگارگیا گیا ہے القدس میں قافلوں کے راستے کی مرکزی گذرگاہ ہے۔ اسے باب نابلس اور باب دمشق بھی کہا جاتا ہے۔مورخین کا کہنا تھاکہ اس دروازے کو باب العامود اس لیے قرار دیا گیا کیونکہ یہ دروازہ اندر سے سیاہ ہے۔ اس جگہ سے القدس کے دوسرے مقامات کے فاصلے کا بھی تعین کیاجاتا ہے۔ مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے بھی یہ مرکزی دروازہ ہے۔جب سے صہیونی ریاست نے القدس پراپنا غاصبانہ تسلط جمایا ہے دیگر تاریخی مقامات کی طرح باب العامود کا نقشہ بھی بدل دیا گیا ہے۔
قابض فوج نے باب العامود کے باہرایک آہنی پلیٹ فارم بنایا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کی نگرانی کرنا اور انہیں خوف زدہ کرنا ہے۔اس ٹاورکو تفیشی کمرے کے طورپر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ آہنی مرکز نہ صرف فلسطینیوں کو خوف زدہ کرنے کا صہیونی حربہ ہے بلکہ دروازے کی تاریخی، اسلامی اور عرب تشخص کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ حقیقی معنوں میں القدس کے دیگر معالم وآثار کی طرح باب العامود بھی خطرے میں ہے۔حال ہی میں اسرائیل نے باب العامود کے باہر ایک بڑی کرین نصب کی ہے تاکہ یہاں ایک معبد کی تعمیر کا کام شروع کیا جاسکے۔ مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی اوقاف القدس میں اسلامی تاریخی میراث کو تباہ کرنے کے لیے ہونے والے صہیونی حملوں کو باریکی کے ساتھ دیکھ رہا ہے۔
****