آج پارلیمنٹ عملی طور پر ہار گئی ہے، بالاد ست طبقے نے بتا دیا کہ وہ پارلیمنٹ کو منڈی بنا سکتے ہیں، کس کو مبارکباد دوں ؟ اس ایوان میں بیٹھے شرم آتی ہے: حاصل بزنجو

 
0
400

اسلام آباد،مارچ 12 (ٹی این ایس): سینیٹ میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ آج عملی طور پر ثابت ہو چکا کہ بالا دست طاقتیں پارلیمنٹ سے طاقتور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ عملی طور پر ہار چکی ہے اور مجھے یہاں اس ہاؤس میں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں نے رضا ربانی کو کہا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کا نمائندہ ہے، اگر رضا ربانی جیت جاتے تو بینظیر اور ذوالفقار علی بھٹو جیتتے۔

تقریر کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ہدایت کی کہ میر حاصل بزنجو صاحب تقریر پھر کسی دن کرلیجیئے گا آج صرف صرف مبارک با د دیں۔ اس پر حاصل بزنجو نے کہا کہ آج کس کو مبارک باد دوں، اس بلڈنگ کو گرانے کے بعد بلوچستان کا نام لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کو منڈی بنا دیا گیا، کے پی اسمبلی کو منڈی بنا دیا گیا لیکن خدارا اس ملک میں جمہوریت کو چلنے دیں۔

چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد مبارک باد دینے کا سلسلہ شروع ہوا اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مبارک باد پیش کی اس کے بعد نیشنل پارٹی کے سربراہ اور ن لیگ کے اتحادی میر حاصل بزنجو اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور کہا کہ” مجھے آج اس ایوان میں بیٹھے ہوئے شرم آ رہی ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ آج پارلیمنٹ ہار چکی ہے ، بالاد ست طبقے نے بتا دیا کہ وہ پارلیمنٹ کو منڈی بنا سکتے ہیں ،آ ثابت ہو گیا کہ پیپلز پارٹی نہیں بالادست طبقے جیتے ہیں ۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اینٹری ماری اور انہیں تقریر کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ آج تقریر کا دن نہیں آپ مبارک باد دیں اس پر بھی میرحاصل بزنجو غصے میں نظر آ ئے اور جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”آج ہاﺅس کا منہ کالا ہو گیا مبارک باد کس چیز کی “۔ تقریر کے دوران کچھ اراکین نے تالیاں بجائی تو اس پر بھی میر حاصل بزنجونے کہا کہ تالیاں بجانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ان کا کہناتھا کہ آج شہیدبےنظیر نہیں جیتیں ،ذوالفقار علی بھٹو نہیں جیتا،بالادست طبقہ جیتا ہے۔