پولیس پیسوں کا لالچ دیکرکیس سے پیچھے ہٹنے پر مجبورکررہی ہے، دارالحکومت میں جنسی درندگی اور قتل کا نشانہ بنی 8 سالی بچی کے والدین کا انکشاف۔

 
0
784

ٹی این ایس کی واقعہ سے متعلق اصل حقائق اور انکشافات پر مبنی ویڈیو رپورٹ

اسلام آباد، مارچ 15 (ٹی این ایس): وفاقی دارالحکومت میں8سالہ بچی ،ثمرین کو جنسی درندگی کے بعد قتل کرنے والے ملزمان کو پولیس نے گرفتارتوکرلیاہے لیکن ظلم کا نشانہ بننے والی بچی کے ورثاء کو پولیس پیسوں کا لالچ دیکرکیس سے پیچھے ہٹنے پر مجبورکررہی ہے۔
یہ سانحہ 7 مارچ کو پیش آیا تھا جب دارالحکومت کے مضافات میں میں قائم ایک جھونپڑی بستی’’میراجعفر‘‘ کی رہائشی مذکورہ لڑکی کو دو اوناش نوجوانوں عثمان اورندیم نے ایک خالی جھونپڑی میں درندگی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ ا دوران انکا تیسرا ساتھی حیدر باہر پہرہ دے رہا تھا۔

اس واقعہ کے اصل حقائق جاننے کے لئے ’’ٹی این ایس ورلڈ‘‘ کی ٹیم جائے وقوعہ پہنچ گئی۔
اس موقع پر مقتولہ بچی کے غمزدہ والدین نے کہا کہ وقوعہ کے روزدن ایک بجے آٹھ سالہ ثمرین گھرسے کھیل کودکے لئے نکلی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی۔سارادن اسے ڈھونڈتے ہوئے گزرگیا۔مقامی مسجدمیں اعلان بھی کروایاگیاپھرشام کو اس کی لاش ایک جھونپڑی کے اندر چارپائی پرسے برآمد ہوئی۔
ثمرین کے والدین کا یہ بھی کہناہے کہ اس واقعہ کے مرکزی ملزم ندیم پولیس کے ایک ٹاؤٹ کا بھتیجاہے۔جس کی وجہ سے پولیس اس کے ساتھ رعایت برت رہی ہے۔پولیس پیسوں کا لالچ دیکر معاملہ دباناچاہتی ہے۔
ٹی این ایس کی ٹیم نے یہ ساری دردناک کہانی معلوم اور ثمرین کے ورثاء کے علاوہ اہلِ علاقہ کے بیانات اور پولیس کے کردار سے متعلق حقائق فلمبند کر لئے ہیں ۔