جرمنی میں اسلام سے خوف اور بداعتمادی میں ڈرامائی اضافہ

 
0
523

برلن مارچ 17(ٹی این ایس)ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ جرمنی کا علاقہ رْوہر وادی جو کسی دور میں انضمام کا ستون سمجھا جاتا تھا، اب عدم برداشت کے واقعات دیکھ رہا ہے۔ یہ رجحان انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کی کامیابی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق رْوہر وادی کو جرمنی کا صنعتی مرکز اور میلٹنگ پاٹ‘قرار دیا جاتا ہے۔ اس علاقے میں غیرملکی خصوصاً ترک نڑاد افراد کی بڑی تعداد آباد ہے، جو ان صنعتوں میں کام کرتے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد تارکین وطن کمیونٹیز ہی نے جرمنی کے کسی بھی دوسرے علاقے سے بڑھ کر یہاں کے صنعتی اداروں کا رخ کیا۔ یہاں کوئلے اور فولاد کی صنعتیں ترقی کی راہوں پر گامزن ہیں اور ہزاروں ترک نڑاد افراد آباد ہیں۔ تاہم غیرملکیوں کی بڑی تعداد کے حامل اس علاقے میں اب اسلام سے خوف اور مختلف برادریوں کے درمیان عدم اعتماد کی فضا میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔بروسٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے سامنے آنے والی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں اس رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔