نقیب قتل کیس: سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا

 
0
400

اسلام آباد مارچ 21(ٹی این ایس): نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے جس کے بعد عدالت نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے نقیب قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو کئی بار طلب کیا تھا لیکن اس کیباوجود وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔چیف جسٹس نے راو انوار کو مخاطب کرکے کہا آپ نے عدالت پر اعتماد کیوں نہیں کیا؟آپ اتنے دلیر ہیں، کہاں چھپے ہوئے تھے، لوگوں کو گرفتار کرتے رہے اور خود چھپے رہے۔راو انوار نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ وہ خود کو سرینڈر کر رہے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سرینڈر کرکے عدالت پر احسان نہیں کیا مفرور کے ساتھ عدالت کی کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے راو انوار کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو ان کی سکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔گزشتہ روز چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر راؤ انوار کا کوئی سہولت نکلا تو سخت کارروائی ہوگی جب کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ راؤ انوار خود سے پیش ہوجائیں تو بہتر ہے۔سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس از خود نوٹس کی سماعت کے سلسلے میں راؤ انوار کو آج پھر طلب کیا گیا تھا۔زرائع کے مطابق معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ہے جب کہ انہیں ماسک لگاکر سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔راؤ انوار کو سفید رنگ کی گاڑی میں سپریم کورٹ لگایا گیا اور اس موقع پر عدالت کے اطراف سیکیورٹی سخت تھی۔رواں ماہ 13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔بعدازاں 27 سالہ نوجوان نقیب محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت جاری ہے۔