ملک بھر کے سرکاری ملازمین کو تنخواہ ملنے کے بعد اپنی تنخواہ لوں گا ٗچیف جسٹس ثاقب نثار 

 
0
447

24، 24 تاریخ تک ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملتیں، سرکاری ملازمین کے گزر بسر اور تکالیف کا آپ کو اندازہ ہے؟چیف جسٹس کا اکاؤنٹنٹ جنرل سے استفسار 
عدالت کے حکم پر اکاؤنٹنٹ جنرل اور وزارت خزانہ نے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سرٹیفکیٹ جمع کرانیکی یقین دہانی کرائی
اسلام آبادمئی 4(ٹی این ایس)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے کیس میں کہا ہے کہ پہلے ملک بھر کیسرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کرکے سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کرائے جائیں اس کے بعد ہی اپنی تنخواہ لوں گا۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سرکاری ملازمین کوتنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی جس کے سلسلے میں اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے اکاؤنٹنٹ جنرل سے استفسار کیاکہ 24، 24 تاریخ تک ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملتیں، سرکاری ملازمین کے گزر بسر اور تکالیف کا آپ کو اندازہ ہے؟اکاؤنٹنٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ ماہ بجٹ نہیں ملا تھا اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بجٹ کی تاخیر یا کوئی اور وجہ ہو، تنخواہ وقت پرادا کریں ٗجو بھی مسئلہ ہے اسے حل کریں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آئندہ ان لوگوں کو تنخواہ ادا کرکے سب سے آخر میں مجھے تنخواہ دی جائے گی، پہلے پورے ملک کے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع ہوں گے جس کے بعد اپنی تنخواہ کا چیک لوں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ میں کہتا ہوں تمام سرکاری ملازمین کو ایک ہی دن تنخواہ ملے۔عدالت کے حکم پر اکاؤنٹنٹ جنرل اور وزارت خزانہ نے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سرٹیفکیٹ جمع کرانیکی یقین دہانی کرائی۔