جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے مہاجرین سے متعلق جرمن ادارے کے طریقہ کار میں بڑی تبدیلیوں کا عندیہ دے دیا

 
0
595

برلن جون 10(ٹی این ایس)جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے مہاجرین سے متعلق جرمن ادارے کے طریقہ کار میں بڑی تبدیلیوں کا عندیہ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق جرمن ادارہ اس وقت غیر قانونی طریقے سے پناہ کے 1200 اجازت نامے جاری کرنے کے اسکینڈل کا شکار ہے۔ زیہوفر نے کہا کہ جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرت اور ترک وطن میں اہم اصلاحات وہ بذات خود متعارف کرائیں گے۔ تاہم فوری طور پر انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں کہ وہ کیا اصلاحات لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہیکہ جرمنی کا وفاقی دفتر برائے مہاجرت ’بی اے ایم یف‘ وفاقی وزارت داخلہ کا ایک ذیلی ادارہ ہے ، جو پناہ کی درخواستوں پر کارروائی کرتا ہے۔ تاہم کچھ ہفتوں سے یہ ادارہ ایک ایسے اسکینڈل کی زد میں ہے ، جس کی وجہ سے وزیر داخلہ زیہوفر پر بھی دباؤ بڑھ چکا ہے۔ ادارے کی بریمن شاخ میں نامناسب طریقے سے مہاجرین کو پناہ دیے جانے کے سیکڑوں واقعات کی چھان بین جاری ہے۔ ادارے پر الزام ہے کہ ایک ملازم خاتون اہل کار نے رشوت کے عوض 2013ء4 اور 2016ء4 کے درمیان ایک ہزار سے زائد مہاجرین کو جرمنی میں پناہ کے قانونی کاغذات جاری کیے۔ وفاقی دفتر استغاثہ اس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد بی اے ایم ایف کے بریمن دفتر کے5دیگراہل کاروں کو بھی شامل تفتیش کر چکا ہے ، جب کہ یہ معاملہ سنگین نوعیت کی وجہ سے جرمن چانسلر کے دفتر تک بھی پہنچ چکا ہے۔