پرویز مشرف آرہے ہیں یا نہیں؟ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے فوری اپ ڈیٹ مانگ لی

 
0
322

لاہور14 جون (ٹی این ایس) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق فوری اپ ڈیٹ لے کر جواب جمع کرانےکا حکم دے دیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی خصوصی بینچ نے لاہور رجسٹری میں پرویز مشرف کی طلبی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پتہ کریں پرویز مشرف آرہے ہیں یا نہیں، عید الفطر پر اسٹاف کو چھٹیوں پر بھی جانا ہے۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہم نے کیس کی سماعت 2 بجے رکھی ہے، اگر پرویز مشرف کو آنا ہے تو انتظار کرلیتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق فوری اپ ڈیٹ لے کر جواب جمع کرانےکا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو آج یعنی 14 جون، دوپہر 2 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی مہلت دے رکھی ہے۔گزشتہ رات پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر امجد نے کہا تھا کہ سابق صدر کی وطن واپسی کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں اور آئندہ 24 گھنٹوں میں ان کی پاکستان واپسی کا امکان ہے۔
تاہم 5 گھنٹے بعد ہی ڈاکٹر امجد نے یوٹرن لیتے ہوئے پرویز مشرف کی آج وطن واپسی کا اعلان واپس لے لیا۔ڈاکٹر امجد کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی واپسی کے ٹکٹ لینے میں مشکلات ہیں، جبکہ سابق صدر کا پاسپورٹ بھی بلاک ہے، اس لیے آج ان کی واپسی کا امکان بہت کم ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ عدالتوں سے نئی تاریخ لینے کی کوشش کریں گے۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل پرویز مشرف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ زندگی میں کبھی الجھن کا شکار نہیں ہوئے، تاہم پاکستان جانے کے بارے میں بہت کنفیوژ ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں تمام مقدمات میں ضمانت دی جائے، 26 جولائی سے پہلے فیصلہ سنایا جائے اور گرفتار نہ کرنے کی ضمانت دی جائے۔مشرف کا کہنا تھا کہ ‘6 دیگر سیاسی مقدمات ہیں ان کا کیا ہوگا؟’ ساتھ ہی انہیں اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی جائے کہ ان کا نام ای سی ایل میں نام شامل نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سابق صدر کے خلاف سنگین غداری کیس زیر سماعت ہے جس میں عدالت نے ان کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کا حکم دے رکھا ہے۔