شامی فورسز گولان کی پہاڑیوں سے سے دور رہے، اسرائیل کی دھمکی

 
0
320

روس اور امریکا پر گولان کے پہاڑی سلسلے کی بابت اپنا موقف واضح کر دیا ہے ،اسرائیلی وزیراعظم کا خطاب
تل ابیب02جولائی(ٹی این ایس)جنوبی شام میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جاری شدید لڑائی کے تناظر میں اسرائیل نے شامی سرحد کے قریب بھاری توپ خانہ اور ٹینک تعینات کر دئیے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے شامی فوج کو متنبہ کیا گیا کہ وہ گولان کے پہاڑی سلسلے سے دور رہے۔ یہ سرحدی علاقہ باغیوں کے قبضے میں تھا، تاہم گزشتہ چند روز سے جاری حکومتی کارروائیوں کے تناظر میں یہاں کے متعدد قصبے اب بشارالاسد کی حامی فورسز کے قبضے میں چلے گئے ہیں۔شامی فورسز روسی فضائی مدد کے ساتھ درعا کے خطے میں قریب ایک ماہ سے عسکری آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ اس دوران اقوام متحدہ کے مطابق ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد کو گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہزاروں افراد نے اس تنازعے سے فرار ہو کر اسرائیل اور اردن میں پناہ حاصل کی ہے۔سرائیل نے شامی سرحد کے قریب ٹینک اور بھاری توپ خانہ تعینات کرتے ہوئے کہا کہ گولان کے پہاڑی سلسلے کے شامی حصے میں عسکری کارروائیوں کے تناظر میں احتیاطی طور پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کہا گیا کہ وہ شامی تنازعے میں غیرجانب دار رہے گی۔کابینہ سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے روس اور امریکا پر گولان کے پہاڑی سلسلے کی بابت اپنا موقف واضح کر دیا ہے کہ ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت جاری رکھیں گے۔ ہم تمام ممکنہ حد تک انسانی بنیادوں پر امداد بھی پہنچاتے رہیں گے۔ ہم کسی بھی صورت کسی کو اپنی سرحد عبور نہیں کرنے دیں گے۔ ہم شامی فوج کے ساتھ سن 1974 میں طے پانے والے معاہدے پر سختی سے عمل درآمد چاہتے ہیں۔