اب پولیس جرائم پیشہ عناصر کو واردات کرنے سے پہلے پکڑنے کی کوشش کرے گی: کراچی کے نئے پولیس چیف کا بڑا دعویٰ

 
0
308

کراچی، اگست 12 (ٹی این ایس):  کراچی کے نئے پولیس چیف امیر احمد شیخ نے شہر قائد میں اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف بھرپورکارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب پولیس جرائم پیشہ عناصر کو واردات کرنے سے پہلے پکڑنے کی کوشش کرے گی ۔شہریوں کی مدد کے لیے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لارہے ہیں ۔اب ہم خود زیادتی کا شکار ہونے والے افراد سے رابطہ کریں گے اور اس کو ہمیں ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔روزانہ بنیاد پر 150سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جاتا ہے تاہم ناقص پراسیکیوشن کے باعث یہ ملزمان چند روز میں عدالتوں سے ضمانت پر رہا ہوجاتے ہیں ۔اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف مضبوط کیس بنایا جائے اور ان کو عدالتوں سے سزائیں دلوائی جائیں ۔ قبضہ مافیا اور آرگنائزڈ کرائم کی سرپرستی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں گرفتار کیا جائے گا ۔کراچی آپریشن کے نتیجے میں شہر میں امن و امان کی صورت حال بہت بہتر ہوئی ہے ۔جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔ہماری اولین کوشش ہے کہ عوام کا اعتماد پولیس پر بحال کیا جائے ۔14اگست کے حوالے سے سکیورٹی پلان مرتب کرلیا ہے ۔کراچی کے شہری بھرپور انداز میں آزادی کا جشن منائیں پولیس ان کو بھرپور تحفظ فراہم کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پولیس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ مجھے ابھی چارج سنبھالے 24گھنٹے ہوئے ہیں ۔افسران کے ساتھ اجلاس میں شہر میں قیام امن کے حوالے سے بہت سی تجاویز پر غور کیا ہے ۔کراچی آپریشن کے نتیجے میں امن و امان کی صورت حال میں مجموعی طور پر بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں سے شہریوں کو تکلیف کا سامنا ہے ۔ہم ان وارداتوں کو چیلنج کے طور پر لے رہے ہیں ۔روپوش و اشتہاری ملزمان کی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کیا ہے ۔اب ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی ۔آئندہ24گھنٹے میں ہماری کارروائیاں لوگوں کو نظر بھی آئیں گی ۔میری شہریوں سے بھی گذار ش ہے کہ وہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کی پولیس میں رپورٹ کریں ۔انہوں نے کہا کہ اب ہم واردات ہونے کا انتظار نہیں کریں گے بلکہ ہماری کوشش ہوگی کہ جرائم پیشہ عناصر کو پلاننگ سے قبل ہی دبوچ لیں ۔انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر اسٹریٹ کرائم میں ملوث 150سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جاتا ہے تاہم ناقص پراسیکیوشن کے باعث زیادہ تر ملزمان چند روز میں ہی عدالتوں سے ضمانت حاصل کرکے باہر آجاتے ہیں ۔ہم پراسکیویشن کے نظام کو بہتر بنارہے ہیں ۔گرفتار ملزمان کے خلاف مضبوط کیس بنا کر اس بات کیو یقینی بنایا جائے گا کہ ملزمان کو عدالتوں سے سزائیں دلوائی جائیں کیونکہ ملزمان کو سزائیں ملنا انتہائی ضروری ہے ۔ان ملزمان کو بڑی محنت کرکے پکڑاجاتا ہے ۔امیر احمد شیخ نے کہا کہ شہریوں کو پولیس کے حوالے سے کئی شکایات ہیں ۔ان شکایات کے الزالے کے لیے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔ہماری کوشش ہوگی کہ اب ہم خود مظلوم سے رابطہ کریں ایسا نہ ہو کہ وہ ہمیں ڈھونڈتا پھرے ۔جس شخص کے ساتھ زیادتی ہوگی ہم اس کو خود بتائیں گے کہ اس کے کیس کے حوالے سے اس کو آگاہی فراہم کریں گے اور اس کے نقصان کا ازالہ کرنے کیا جائے گا ۔امیر احمد شیخ شہریوں کے لیے واٹس ایپ نمبر 03435142770جاری کرتے ہوئے اپیل کی کہ اگر پولیس ان کو ناجائز تنگ کرتی ہے تو وہ اس نمبر پر شکایات کا اندراج کرائیں ۔ہماری کوشش ہوگی کہ کسی شہری کو ناجائز تنگ نہ کیا جائے ۔اگر کسی کو پولیس کی مدد کی ضرورت ہے تو وہ بھی اس نمبر پر رابطہ کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ پولیس میں 95فیصداچھے لوگ ہیں  تاہم وہ چند پولیس اہلکار جو  قبضہ مافیا اور آرگنائزڈ کرائم کی سرپرستی کرنے  میں ملوث ہیں ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی ۔کراچی پولیس چیف نے مدد گار ہیلپ لائن 15کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے کہا کہ شعبے میں 500اہلکاروں کی نفری بڑھادی گئی ہے جبکہ 50گاڑیاں اور 50موٹر سائیکلیں بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ شہریوں کو تسلی ہو کہ وہ 15پر فون کریں تو پولیس اس کی کال پر فوری ایکشن لے ۔یوم آزادی کے سکیورٹی پلان کے حوالے سے امیر احمد شیخ نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں بحال ہوگئی ہیں ۔شہر میں یوم آزادی کے حوالے سے ابھی سے جشن کا سماں ہے ۔شہریوں کی خوشیوں کو تارا ج کرنے کے لیے دشمن تخریب کاری کی واردات کرسکتے ہیں اس کے لیے ہم نے سکیورٹی پلان مرتب کرلیا ہے ۔جشن آزادی کے موقع پر 13ہزار اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔مزار قائد اعظم ،مارکیٹ ایریا ز اور سی ویو پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں ۔مزار قائد پر ایک ہزار اہلکار جبکہ سی ویو پر 550اہلکار تعینات کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں دو سال تک ڈی آئی جی ٹریفک کراچی رہا ہوں ۔شہر میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے اور اس حوالے سے ٹریفک پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔