نوازشریف کی کل چھ ستمبر کو عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

 
0
677

اسلام آبادستمبر 5(ٹی این ایس)احتسا ب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی کل چھ ستمبر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی ہے ، جس کے بعد عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق کل اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کا روز ہے جس کے باعث نوازشریف کی جانب سے پیشی سے استثنیٰ دینے کی درخواست کی گئی جس ے منظور کر لیا گیاہے ۔سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث العزیزیہ ریفرنس میں کل بھی واجد ضیائ پر جرح جاری رکھیں گے۔
احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز پر سماعت کی جس سلسلے میں نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے لایا گیا۔سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے اعتراض کا جواب دے دیا اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکے بیان میں تبدیلی سے متعلق درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم نامہ عدالت میں پیش کردیا گیا۔
سردار مظفر عباسی نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 6 ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت دے رکھی ہے جبکہ ہائیکورٹ خواجہ حارث کے اعتراضات مسترد کرچکی ہے۔جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ یہ غلط بات ہے، ہمارے کوئی اعتراضات مسترد نہیں ہوئے بلکہ ہائی کورٹ نے درخواست نمٹانے ہوئے ہدایات جاری کیں۔خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنا جواب الجواب دینا چاہوں گا۔جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ کے حکم نامے کی کاپی ہمارے سامنے آچکی ہے۔نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے سامنے دو فریقین ہیں، پراسیکیوٹر جو بات کہتے ہیں آپ وہ لکھ دیتے ہیں۔سماعت کے دوران خواجہ حارث کے اعتراض پر سردار مظفر کے جواب سے آخری پیرا حذف کردیا گیا۔خواجہ حارث نے کہا کہ ہم کہتے ہیں بیان میں تبدیلی کی گئی اور یہ کہتے ہیں کہ درستگی۔اس موقع پر جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ‘تبدیلی اِن دنوں ویسے بھی ایک نعرہ ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ تبدیلی آگئی ہے، جس پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔