دودھ پلائی کی رسم کے دوران باراتیوں اور مہمانوں میں شدید ہاتھا پائی

 
0
9323

نازک اعضا پر چوٹ لگنے سے دولہا کے ماموں اور چار بچوں کا باپ موقع پر ہی دم توڑ گیا

لاہور مارچ 14 (ٹی این ایس): دودھ پلائی کی رسم کے دوران باراتیوں اور مہمانوں میں ہاتھا پائی ہوگئی۔ دولہے کے ماموں پر پانچ افراد نے وحشیانہ تشدد کیا،نازک اعضا پر چوٹ لگنے سے چار بچوں کا باپ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مقتول محمد اکرم کے بھائی محمد اشرف نے پولیس کو بتایا کہ میرے بھانجے محمد سجاد کی بارات سید والا سے مورکھنڈا کے شادی ہال میں آئی ہوئی تھی کہ کھانے سے فارغ ہو کر ہم محمد شریف کونسلر کی بیٹی کی رخصتی کے لیے اس کے گھر چلے گئے۔اسی دوران رخصتی کی رسموں کے دوران دولہا کے ساتھ آئے ہوئے اس کے بہنوئی احسان کی موجودگی پر اعتراض ہوا اور لڑائی جھگڑا شروع ہوگیا جس پراسے للکارا گیا کہ تم کون ہوتے ہو ہماری رسموں میں مداخلت کرنے والے۔جس کے بعد پانچ افراد نے میرے بھائی کو لکڑی کے تختے ،گھونسوں اور تھپڑوں سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور نازک اعضا پر شدید چوٹ لگنے سے محمد اکرم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی چل بسا۔جس پر بارات بغیر رخصتی کے واپس چلی گئی۔مانگٹا والا پولیس نے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردیا لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ مرنے والا شخص غریب محنت کش تھا اور چار بچوں کا باپ تھا جبکہ دولادلہن دونوں کا سگا ماموں تھا۔اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شادی کی تقاریب میں مختلف رسومات نبھائی جاتی ہیں جو شادی کی تقریب کو چار چاند لگا دیتی ہیں، شادی میں دودھ پلائی کی رسم کا خاص طور پر اہتمام کیا جاتا ہے جس میں دلہے کی سالیاں اسے دود پلاتیں اور بدلے میں پیسوں کی ڈیمانڈ کرتی ہیں، لیکن لاہور میں ہوئی شادی میں فساد برپا ہو گیا۔ لاہور میں تھانہ سندر کے علاقہ مراکہ میں شادی کی تقریب میں دودھ پلائی کی رسم کے دوران دلہا اور دلہن والوں کا آپس میں جھگڑا ہو گیا۔ دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جس کے نتیجے میں ایک خاتون بے ہوش جبکہ 12 افراد زخمی ہو گئے تھے۔