سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں پولیس کو نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی، درخواست گزار کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہئے‘ نیب کا اعتراض

 
0
618

اسلام آباد مارچ 14 (ٹی این ایس): سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں پولیس کو نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی، نواز شریف ماڈل ٹاﺅن مقدمے میں نامزد ملزم ہیں. تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقاتی ٹیم کانواز شریف سے تفتیش کا فیصلہ کیا ، احتساب عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کیلئے ڈی ایس پی کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کی.درخواست گزار ڈی ایس پی پنجاب پولیس محمد اقبال عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور کہا نواز شریف سے جیل میں ملنے کی اجازت دی جائے وہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن مقدمے میں نامزد ملزم ہیں. نیب پراسیکیوٹر نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا درخواست گزار کو متعلقہ پلیٹ فارم سے رجوع کرنا چاہئے متعلقہ پلیٹ فارم اسلام آباد ہائی کورٹ بنتا ہے. عدالت نے درخواست گزار ڈی ایس پی پنجاب پولیس محمد اقبال کی استدعا منظور کرتے ہوئے نواز شریف سے ملنے کی اجازت دے دی.یاد رہے 24 فروری کو سانحہ ماڈل ٹاﺅن مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کے لیے طلب کیا تھا. خیال رہے 19 نومبر 2018 کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور 5 دسمبر کو حکومت کی جانب سے کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی.اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاﺅن استغاثہ کیس میں نامز ملزم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، راناثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید اور خواجہ آصف سمیت دیگر 139 ملزمان کو نوٹس جاری کئے تھے. بعد ازاں 3 جنوری 2019 کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی ،جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ ہیں. واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاﺅن میں جامع منہاج القران کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جبکہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے.