محسن داوڑ کھل کر پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مدد مانگ لی

 
0
406

پاک فوج پر بزدلانہ حملے کے بعد پی ٹی ایم رہنما تاحال روپوش، سوشل میڈیا اور غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے ذریعے امریکا سے مدد مانگ لی
لاہور مئی 29 (ٹی این ایس): محسن داوڑ کھل کر پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مدد مانگ لی، پاک فوج پر بزدلانہ حملے کے بعد پی ٹی ایم رہنما تاحال روپوش، سوشل میڈیا اور غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے ذریعے امریکا سے مدد مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج پر بزدلانہ حملے میں ملوث محسن داوڑ کھل کر پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگا ہے۔ پاک فوج پر بزدلانہ حملے کے بعد تاحال روپوش محسن داوڑ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مدد مانگ لی۔
پاک فوج پر بزدلانہ حملے کے بعد پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ نامعلوم مقام سے سوشل میڈیا پر متحرک ہے اور پاکستان مخالف غیر ملکی میڈیا کو انٹرویوز بھی دے رہا ہے۔ محسن داوڑ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغامات اور غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویوز کے ذریعے امریکا سے مدد مانگ لی ہے۔ محسن داوڑ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ پی ٹی ایم کی حمایت اور مدد کی جائے۔
اس کے علاوہ محسن داوڑ نے نامعلوم مقام پر غیر ملکی میڈیا کو دئے گئے انٹرویو میں یہ بھی کہا ہے کہ پاک فوج وزیرستان سے چلی جائے۔ خیال رہے کہ پاک فوج نے کئی سالوں کی ان تھک محنت، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن اور ان آپریشنز میں جوانوں کی قربانیاں دے کر وزیرستان میں امن بحال کیا تھا لیکن حال ہی میں محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر وزیرستان میں پاک فوج کی چوکی پر نہ صرف حملہ کیا بلکہ وزیرستان میں امن وامان کی صورتحال بھی خراب کرنے کی کوشش کی جس کی سختی سے مذمت کی گئی۔
محسن داوڑ کے حالیہ انٹرویو میں کیے گئے مطالبے پر سیاسی اور دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ کے اس بیان سے لگتا ہے کہ وہ وزیرستان میں بحالی امن سے خوش نہیں ہیں اور دوبارہ پاک فوج کو وزیرستان سے بھیجنا چاہتے ہیں اگر پاک فوج وزیرستان سے چلی گئی تو عین ممکن ہے کہ وزیرستان دوبارہ سے دہشتگردوں کی آماجگاہ بن جائے جو کہ پاکستان کے لیے ناقابل قبول ہے۔
یادر رہے کہ پاک فوج کی چوکی پر ساتھیوں سمیت حملہ کرنے والے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ مفرور ہیں ۔ 26 مئی کو رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت شمالی وزیرستان میں سکیورٹی اہلکاروں کی چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید جبکہ چار اہلکار زخمی ہو گئے تھے تاہم جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے جبکہ دس افراد زخمی ہوئے تھے۔