اسلام آباد جولائی 22 (ٹی این ایس): احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی بینک اکاﺅنٹس سے متعلق میگا منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کر دی ہے. احتساب عدالت اسلام آباد میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی‘سماعت کے دوران سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا گیا اور ملزمان کی حاضری لگائی گئی.
آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے مو کلین سے ملاقات کے لیے عدالت سے استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا. دورانِ سماعت نیب کی جانب سے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی‘عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کر دی. قبل ازیں آصف زرداری کے خلاف وعدہ معاف گواہ نورین سلطان اور کرن امان نے حاضری سے استثنی کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہر پیشی پر کراچی سے اسلام آباد نہیں آسکتے جس پر عدالت نے وعدہ معاف گواہ نورین سلطان کی استدعا منظور کرلی.
عدالت کے استفسار پر نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ کیس میں دونوں خواتین کے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست پر کارروائی جاری ہے. وکیل فاروق ایچ نائک نے ملزمان آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے ملاقات کی درخواست کی جو منظور کرلی گئی‘دوران سماعت آصف علی زرداری روسٹرم پر آگئے اور کچھ اخباری تراشے عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے مشیر شہزاد اکبر کہتے ہیں کہ میری 32 بے نامی جائیدادیں ہیں، شہزاد اکبر کو عدالت میں طلب کرکے اس الزام کے بارے میں ان سے پوچھا جائے. جج محمد بشیر نے تراشے آصف زرداری کے وکیل کو دے کر کہا کہ آپ یہ پڑھ لیں اور قانون کے تحت درخواست دیں.