اسلام آباد اکتوبر 07 (ٹی این ایس): جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے ڈاکٹرز نے یوٹرن لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کے نمائندہ ڈاکٹر سجاد یوسفزئی نے کہا کہ ہمارا میںڈیٹ سیاسی نہیں ہے، ہم مارچ میں شرکت نہیں کریں گے بلکہ مارچ میں شریک افراد کو طبی سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نصب العین انسانیت کی خدمت ہے اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئیے۔
سجاد یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے تعاون کے شکر گزار ہیں تاہم ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، سیاسی جماعتیں غیر مشروط طور پر ہمارا ساتھ دے سکتی ہیں۔ یاد رہے کہ چند روز قبل خیبرپختونخواہ کے ہڑتالی ڈاکٹرز نے مولانا فضل الرحمان کے مارچ کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اس میں شرکت کا اعلان بھی کیا تھا تاہم اب اس معاملے پر ڈاکٹرز نے یوٹرن لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کے دوران 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کیا تھا۔ کچھ روز قبل جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ پورا ملک جنگ کا میدان ہو گا ۔ ہمارا پہلا پڑاؤ اسلام آباد میں ہو گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم ایک جنگ کر رہے ہیں اور اس جنگ کا خاتمہ اب حکومت کے ختم ہونے پر ہی ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلیے ہم حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے، پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے جس کے بعد حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائے گی۔ بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی لحاظ سے ڈوب رہا ہے، روزگار کے تمام مواقع ختم کر دیئے گئے، ہم نے عام آدمی اور پاکستان کی آواز بننا ہے، ایٹمی جنگ کی بات کر کے پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا، جنگ کی دھمکیوں پر آنا سفارتی نا کامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اقتدار چھوڑ دے اور ملک میں نئے الیکشن کرائے جائیں اور جائز حکومت تشکیل دی جائے۔