اگلے 24 گھنٹوں میں بھارت کی جانب سے آزد کشمیر کے 4 علاقوں پر حملے کا خدشہ

 
0
347

اسلام آباد دسمبر 25 (ٹی این ایس): بھارت اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران آزاد کشمیر پر حملہ کر سکتا ہے۔پاک فوج کو بھی بھرپور جوابی کارروائی کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ویب سائٹ “اردو نیا دور” کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں آزاد کشمیر پر بھارتی حملے اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت میں محدود جنگ چھڑ جانے کا خطرہ ہے۔بھارتی آرمی نے لائن آف کنٹرول پر نصب خاردار تار ہٹا دی ہے جبکہ پاک آرمی کو بھارتی حملے کی صورت میں بھی بھرپور طاقت کے ساتھ آگے بڑھنے کا واضح حکم دے دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق 24 سے 26 دسمبر کے درمیان کسی بھی وقت بھارتی فوج کی طرف سے آزاد کشمیر کے چار علاقوں پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔پونچھ سیکٹر میند دھار کے مقام سے بھارتی فوجی دستوں نے آزاد کشمیر کے علاقوں بالنگ، کوٹلی اور چڑھوئی کی طرف نقل و حرکت شروع کر دی ہے ان علاقوں پر بھارتی حملے کا خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اڑی سیکٹر کی طرف سے جنوب میں حملہ کرے گی اور آزاد کشمیر کے ضلع باغ اور راولاکوٹ کے درمیان سرحد کی طرف واقع نر شیر علی خان کو نشانہ بناسکتی ہے۔پاکستان آرمی کی ہائی کمان نے ایل او سی پر تعینات فوجی دستوں کو بھارت کی طرف سے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی صورت میں بھرپور حملہ کرنے کے احکامات دیے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے شاردا،لوات ،کیرن اور اٹھ مقام کے علاقوں سے آزاد کشمیر میں گولی باری کیے جانے کا قوی خدشہ ہے۔آزاد کشمیر میں تعینات آرمی افسران اور جوانوں کو اسٹینڈبائی کردیا گیا ہے۔جبکہ دوسری پاکستان کی سول ملٹری قیادت میں یہ طے پا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔