, چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کا نیب اہلکاروں میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

 
0
554

اسلام آباد دسبمر 30 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے گزشتہ دوسال کے دوران مجموعی طور پر بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 178ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائی ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈکوارٹرز میں نیب اہلکاروں میں شاندار کارکردگی پرمیرٹ سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ اس تقریب کا مقصد بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے نیب افسران واہلکاران کی حوصلہ افزائی کرناہے۔ نیب ہر شعبہ میں میرٹ پر عمل پیرا ہے اور یہ سرٹیفکیٹس میرٹ پر دیئے جا رہے ہیں۔ نیب کے تمام افسران واہلکاران نے ادارے کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ نیب افسران نے اپنی محنت،عزم اورحوصلے سے نیب کو فعال ادارہ بنا دیا ہے۔

نیب افسران اسی کارکردگی کو جاری رکھیں گے اور قوم کی ملک سے بدعنوانی سے خاتمہ کیلئے امنگوں پر پورا اترنے کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کریں گے۔ جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہاکہ چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نیب کو فعال ادارہ بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ سفارش، دھمکی اور دبائونیب کے باہرختم ہو جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ہمیشہ فیس نہیں کیس دیکھتا ہے۔

کوئی چاہے جتنا بھی طاقتورہو جو کرے گا وہ بھرے گا۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہاکہ پلڈاٹ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ورلڈ اکنامک فورم جیسے اداروں نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدعنوانی کا خاتمہ اور میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہاکہ نیب کا تعلق کسی گروہ، فرد، گروپ یا سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ صرف اور صرف پاکستان سے ہے۔

نیب کی کسی سے ذاتی رنجش نہیں ،نیب کو کسی کے خلاف غلط کیس بنانے کی ضرورت نہیں۔ بادی النظر میں شہادتیں موجود ہوتی ہیں تو نیب کیس بناتاہے،ضمانت دینا معزز عدالتوں کا اختیار ہے، ضمانت سے کیس ختم نہیں ہوتا،یہ عبوری ریلیف ہوتاہے۔ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 70 فیصد سے زائد ہے۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب ٹیکسوں سے متعلق مقدمات گزشتہ 3ماہ سے متعلقہ اداروں کو بھجوا رہاہے۔

بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے ڈائریکٹر نیب کی سربراہی میں خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جن کو ماضی میں کوئی آنکھ اٹھاکر نہیں دیکھ سکتا تھا وہ آج جیلوں میں ہیں۔ کوئی غلط فہمی اور خوش فہمی میں نہ رہے کہ وہ نیب کو اپنی مرضی سے استعمال کر سکتا ہے۔ نیب آئین وقانون کے مطابق اپناکام کرے گا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایاکہ ان کی لوٹی گئی رقوم انہیں واپس ملیں گی۔
چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب نے ہمیشہ اعتدال کا مظاہرہ کیاہے ایساکوئی اقدام نہیں کیا جس سے بیورو کریسی میں بد دلی پھیلے یا معیشت کو نقصان پہنچے۔ ہمیشہ شہادتوں اور زمینی اورمعروضی حقائق کو سامنے رکھ کر کارروائی کی۔ انہوں نے کہاکہ قانون کے راستے میں کوئی مصلحت رکاوٹ نہیں بنے گی۔کرپشن کرنے والوں کو ہرصورت جوابدہ ہونا پڑے گا۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب نے گزشتہ دوسال کے دوران مجموعی طور پر بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 178ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے جبکہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 328ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ نیب کی نمایاں کامیابی ہے ۔
گزشتہ دوسال کے دوران نیب لاہورنے 36.333ارب روپے،کراچی50ارب روپے، خیبرپختونخوانے 0.363ارب روپے، بلوچستان نے 0.646 ارب روپے، راولپنڈی نے 50 ارب روپے، سکھر نے 2.899ارب روپے اور نیب ملتان نی8.226 ارب روپی بدعنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1260 مقدمات زیرسماعت ہیں جن کی مالیت 900 ارب روپے بنتی ہے۔ڈائریکٹر جنرل نیب ہیڈکوارٹرز حسنین احمد نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغراور ڈائریکٹر جنرل نیب آپریشن سید ظاہر شاہ بھی موجود تھے۔ تقریب کے آخرمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں میرٹ سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے۔