وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ،اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال، ترقیاتی امور اور شہریوں کو بہترین شہری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے جائزہ لیا گیا

 
0
250

اسلام آباد ۔ 31 جنوری (ٹی این ایس) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہر لحاظ سے ایک ماڈل سٹی ہونا چاہئے، کمزور طبقے کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور بڑے جرائم پیشہ عناصر اور قبضہ مافیا کے گرد مزید گھیرا تنگ کیا جائے، سی ڈی اے میں اصلاحات کا بنیادی مقصد عوام کو بہترین شہری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ معاشی و اقتصادی عمل میں نمایاں اضافہ ہونا چاہئے تاکہ روزگار کے مواقع فراہم ہوں اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال، ترقیاتی امور اور شہریوں کو بہترین شہری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، معاون خصوصی علی نواز اعوان، رکن قومی اسمبلی راجہ خرم شہزاد نواز، چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی، آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ چیئرمین سی ڈی اے نے وزیراعظم کو وفاقی دارالحکومت میں جاری ترقیاتی منصوبوں، شہریوں کو بین الاقوامی معیار کی شہری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔ سی ڈی اے کومتحرک ادارہ بنانے، عوام الناس کو سہولیات کی بلاتعطل فراہمی کے ضمن میں اٹھائے جانے والے اقدامات، وفاقی دارالحکومت کے انتظامی امور میں بہتری لانے کے حوالے سے لئے گئے نئے اقدامات، ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت، محصولات کی وصولی میں اضافے، لینڈ ریکارڈ، ڈومیسائل، گاڑیوں کی رجسٹریشن، اسلحہ لائسنس کی ڈیجٹلائزیشن اور شہریوں کے لئے دیگر سہولتوں کی ایک چھت تلے فراہمی کے لئے قائم کئے گئے مراکز جیسے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں اراضی کی خرید و فروخت اور لینڈ ریکارڈکے نظام کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے اور اس ضمن میں بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ اسلام آباد کے قیام کے بعد پہلی دفعہ ڈی سی ریٹ کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد کا لینڈ ریکارڈ اگلے 6 ماہ تک کمپیوٹرائز ڈ کر دیا جائے گا۔ انتظامی ڈھانچے کو موثر بنانے کے لئے اس کا ازسر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔ پراپرٹیز اور گاڑیوں سے متعلقہ ٹیکسز کی شرح کے از سر نو تعین کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی ڈی اے میں اصلاحات کا بنیادی مقصد عوام کو بہترین شہری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ معاشی و اقتصادی عمل میں نمایاں اضافہ ہونا چاہئے تاکہ روزگار کے مواقع فراہم ہوں اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو۔ شہریوں کو سہولیات کی فراہمی اور شہر کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے حوالے سے جاری منصوبوں سے شرکاءکو آگاہ کیا گیا۔ جی سیون اور جی ایٹ انڈر پاسز، اتاترک ایونیو کو دو رویہ کرنے، برما بریج کی تعمیر اور کیپیٹل ہسپتال میں اضافی بلاک کی تعمیر جیسے منصوبوں پر اب تک کی پیش رفت سے وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر مختلف مقامات پر شجر کاری کی جا رہی ہے۔ صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہتری کی غرض سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سی ڈی اے ہسپتال میں 100 بستروں کا اضافہ کیا جا رہا ہے، پمز اور پولی کلینک کی توسیع کی جا رہی ہے جبکہ اسلام آباد کے 16 بنیادی مراکز صحت میں ادویات کی بلا تعطل فراہمی، عملے کی موجودگی کو یقینی بنانے اور ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں تعلیم کی سہولیات کی بہتری کے حوالے سے مجوزہ اقدامات سے بھی شرکاءکو آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے صحت اور تعلیم کے حوالے سے اہداف اور درکار وسائل کی نشاندہی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت اور تعلیم کے موجود انتظامی ڈھانچے کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے تاکہ موجود وسائل سے مکمل طور پر استفادہ کیا جا سکے۔ وزیرِاعظم نے اسلام آباد میں ماحولیات کے تحفظ اور شہر کے قدرتی حسن کو برقرار رکھنے پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی۔ آئی جی اسلام آباد نے اجلاس کو وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی مجموعی صورتحال میں بہتری کے حوالے سے لئے گئے حالیہ اور مستقبل میں مجوزہ اقدامات پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں جرائم کی روک تھام میں اسلام آباد پولیس نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اسٹریٹ کرائم کے تدارک کیلئے پولیس کو سہولیات میسر کی جا رہی ہیں اور عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پولیس نے وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کی سہولت کے مراکز، موبائل یونٹس، ناکوں پر باڈی کیمروں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ماڈل پولیس اسٹیشنز اور تنازعات کے حل کے لئے کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ آئی جی پولیس نے گذشتہ سالوں کی نسبت امن و امان کی صورتحال کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال 2019ءمیں سنگین جرائم کی شرح میں 18 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اسلام آباد کو فیملی اسٹیشن قرار دیا جانا اور ورلڈ کرائم انڈیکس کی جانب سے اسلام آباد کو پاکستان کا محفوظ ترین شہر اور دنیا کے 66 محفوظ شہروں میں شمار کیا جانا امن و امان کی صورتحال میں بہتری کا عکاس ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہر لحاظ سے ایک ماڈل سٹی ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے خصوصی طور کمزور طبقے کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے بڑے جرائم پیشہ عناصر اور قبضہ مافیا کے گرد مزید گھیرا تنگ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ کمزور اور غریب طبقے کا تحفظ ہر صورت ممکن بنایا جائے۔