ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار سے تجاوز، 73 ہزار سے زائد افراد صحتیاب

 
0
247

اسلام آباد 23 جون 2020 (ٹی این ایس): گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے کورونا وائرس کے مزید 3 ہزار946 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار 34 ہو گئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں چوبیس گھنٹوں میں 24 ہزار 599 کورونا کے ٹیسٹ کئے گئے، ملک بھر میں اب تک 11 لاکھ 26 ہزار 761 کورونا ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں، ملک بھر سے کورونا وائرس کے مزید 3 ہزار946 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ملک بھر میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار 34 ہوگئی، جن میں سے 73 ہزار 471 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جہاں مصدقہ کیسز کی تعداد 71 ہزار 92 ہے۔ پنجاب میں 68 ہزار 308، خیبر پختونخوا میں 22 ہزار 633، بلوچستان میں 9 ہزار 587، اسلام آباد میں 11 ہزار 219، گلگت میں ایک ہزار 326 جب کہ آزاد کشمیر میں کورونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 869 ہے۔

پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے سبب مزید 105 اموات رپورٹ ہوئیں جس کے بعد اموات کا مجموعہ 3 ہزار 695 ہو گیا ہے۔

پنجاب میں کورونا سے سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔ جہاں ایک ہزار 495 افراد اس وبا سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ سندھ میں 1103، خیبر پختونخوا میں 843، بلوچستان میں 104، اسلام آباد میں 106، گلگت بلتستان میں 22، اور آزاد کشمیر میں 22 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔