ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا تو تادیبی کارروائی کی جائے گی: شفقت محمود

 
0
288

اسلام آباد 07 ستمبر 2020 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جہاں ہم نے یہ محسوس کیا کہ ایس او پیز یا احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا جارہا تو تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزارت تعلیم اور صوبوں نے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔

اجلاس میں 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں میں پڑھائی کا سلسلہ بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ 15ستمبر سے اسکولوں میں نویں، دسویں کی کلاسیں، کالج اور جامعات کھل جائیں گی۔

اجلاس میں پری پرائمری اور پرائمری کلاسز 30 ستمبر سے شروع کرنے پر بھی اتفاق کیاگیا جب کہ چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسیں 23 ستمبر سے شروع ہوں گی۔

دوسری جانب بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے بعد قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس آج شام طلب کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا جس کی سربراہی وزیراعظم عمران خان کریں گے جب کہ وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، معاونین، سول اور عسکری حکام اجلاس میں شریک ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ اور تعلیمی ادارے کھولنے کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد قومی رابطہ کمیٹی تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کے بعد سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے تقریباً 6 ماہ سے بند ہیں تاہم اب ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شفقت محمود

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ بچوں کی صحت کی نگرانی کرنا بہت ضروری ہے اور اس کے لیے 7 دن بعد دوبارہ جائزہ لینے کے بعد 23 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کھل جائیں گی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا اس کے ایک ہفتے بعد 30 ستمبر کو اگر حالات ٹھیک رہے تو جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پرائمری کے تمام اسکولز بھی کھول دیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کے طلبہ کی تعداد تقریباً 70 لاکھ ہے، چھٹی سے آٹھویں کلاسز کے مجموعی طلبہ کی تعداد 64 لاکھ ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 15 دن کے اندر اگر حالات ٹھیک رہے، جو صورتحال سے لگ رہا ہے کہ انشااللہ ٹھیک رہیں گے تو ہم بغور جائزہ لینے کے بعد تمام تعلیمی اداروں کو کھول دیں گے۔

تعلیمی اداروں کے کھولنے کے دوران اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز) سے متعلق انہوں نے کہا کہ اداروں میں ایس او پیز جاری ہوں گے۔

اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ 15 ستمبر سے جو ادارے کھل رہے ہیں ان کا اطلاق ہمارے ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ (ہنر سکھانے کے اداروں) پر بھی ہوگا اور انہیں بھی کھلنے کی اجازت ہوگی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں مدارس، سرکاری اور نجی اسکولز، ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ سب شامل ہیں اور آج کیے گئے فیصلے کا اطلاق سب پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں ہم نے یہ محسوس کیا کہ ایس او پیز یا احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا جارہا تو تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔