مہاجر قومی موومنٹ نے آج ہونے والا جلسہ اجازت نہ ملنے کے باعث منسوخ کر دیا

 
0
17990

کراچی جولائی22(ٹی این ایس ):مہاجر قومی موومنٹ نے آج( اتوار) ہونے والا جلسہ اجازت نہ ملنے کے باعث منسوخ کر دیا ہے ، مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ پیر کو جلسے کی اجازت کے لئے دوبارہ انتظامیہ کو درخواست دیں گے اگر اجازت نہ ملی تو ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔عمران خان ،سراج الحق اور دیگر سیاسی قیادت کو تو کراچی میں سیاست کی اجازت ہے مہاجروں کو سیاسی سر گرمیوں کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے۔پی ایس پی کو مہاجر قوم کی تقسیم کے لئے رکھا گیا ہے ،الطاف حسین جیسے لوگوں کا راستہ روکنا ہے تو مہاجر قوم کے مسائل حل کرنا ہونگے۔مقتدر حلقے اس صورتحال کا نوٹس لیں ،ہم تصادم نہیں چاہتے آخری سانس تک مہاجروں کے حقوق کے لئے جدو جہد کروں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ ڈیفنس پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ آفاق احمد نے کہا کہ آج ہونے والا جلسہ منسوخ کردیا ہے پیر کو دوبارہ جلسہ کی اجازت کے لیے درخواست انتظامیہ کو دیں گے۔عمران خان سراج الحق اور دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت کراچی میں جلسے کرتے ہیں ان کو اجازت ہوتی ہے مہاجروں کو سیاست کی اجازت کیوں نہیں ہے۔پی ایس پی کومہاجر قوم کوتقسیم کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔اگر انتظامیہ نے جلسے کی اجازت نہیں دی تو ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے،ہم تصادم نہیں چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں فرزند زمین نہیں بانیان پاکستان کی اولاد ہوں،جلسہ کے ذریعے اپنی قوم کو متحد کرنا تھا۔جلسے کی اجازت نہ دیناشہر سے زیادتی ہے۔ہم اس شہر کے ہیں لیکن ہم جلسہ نہیں کرسکتے ہیں۔سندھ حکومت اگر مہاجر قومی موومنٹ کو مہاجر سیاست سے روک رہی ہے تو اسے سامنے آنا چاہیے۔ اداروں کے نام پر ہمیں جلسہ کرنے سے منع کیا جارہا ہے۔مہاجر عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اتحاد سے اپنے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں،مہاجروں کو دیوار سے لگانے کے عمل کے باجود ہم احتجاجی سیاست نہیں کررہے۔مہاجروں کی شناخت لندن میں موجود شخص سے نہیں ہے۔مہاجروں کی شناخت کو حکیم سعید شہید اور ڈاکٹر قدیر کی شخصیات سے پہچانو۔انہوں نے کہا کہ علاقہ کا ڈی سی جلسہ کی اجازت کی منسوخی سے بے خبر ہے،علاقہ کا ایس ایس پی کہتا ہے اگر جلسہ کیا تو ہم زبردستی روکیں گے۔جو لوگ مہاجر قومیت کو تسلیم نہیں کرتے مہاجر عوام 2018 کے الیکشن میں انہیں ووٹ نہ دیں۔

میں مہاجر مینڈیٹ کو تقسیم ہونے سے بچانا چاہتا ہوں۔اگر جلسہ روک کر سمجھ رہے ہیں ہمیں جدوجہد سے روک دیا ہے تو یہ انکی بھول ہے۔انہوں نے کہا کہ جلسے کو روکنے کی سازشوں کا نوٹس لیں ،اگر جلسہ کرنے میں سیکیورٹی خدشات ہیں توپھر کراچی میں امن قائم نہیں ہے۔عوام اور کارکنان نا امید نہ ہوں گھر گھر پیغام پھیلائیں۔ملک کے مقتدرہ حلقے جلسہ کی اجازت نہ دینے کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہپاکستان کی عوام کو اس شہر کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور قربانی دینے والے اداروں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے ،مجھ سے اور میری قوم سے وفاداری کے ثبوت مانگے جا رہے ہیں،مہاجر عوام کا جو اجتماع ہونا تھا اس سے منع کر دیا گیا۔یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے شہر میں امن کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس شہر میں آج بھی اگر جلسہ نہیں کرسکتے تو آپریشن کا مذاق اڑانے کی کوشش کی جارہی ہے۔سندھ حکومت اور پولیس افسران باہر بیٹھے شخص کیموقف کی تائید کر رہے ہیں۔سندھ میں مہاجر گورنر ہونا چاہئے تھا حکومت نے باہر سے لا کر بیٹھا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاجر قوم پر امن قوم ہے،الطاف حسین کے موقف کو درست ثابت کیا جا رہا ہے کہ مہاجر قوم کے خلاف نا انصافیاں کی گئی ہیں۔جو پر امن سیاسی ماحول بنا ہوا ہے اسے برباد نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت، پولیس خدارا ایسے اقدامات نہ کرے ،میں مہاجروں کی شناخت واپس لوٹانا چاہتا ہوں۔جو جلسہ رکوانے کے عمل میں ملوث ہیں اگر انھیں نہ روکا گیا ، اور مہاجروں کے ساتھ نا انصافی کا عمل جاری رہا تو الطاف حسین مزید مضبوط ہوگا۔