چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا وزیراعظم عمران خان کو خط، خط میں وزیر اعظم سے امریکہ بھارت دفاعی معاہدے کو اقوام متحدہ، سارک و شنگھائی کواپریشن ارگنائزیشن میں اٹھانے کا مطالبہ

 
0
344

اسلام آباد 03 نومبر 2020 (ٹی این ایس): چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا وزیراعظم عمران خان کو خط، خط میں وزیر اعظم سے امریکہ بھارت دفاعی معاہدے کو اقوام متحدہ، سارک و شنگھائی کواپریشن ارگنائزیشن میں اٹھانے کا مطالبہ، اقوام متحدہ، علاقائی تنظیموں و عالمی برادری کو بھارتی جنگی عزائم سے آگاہ کیا جائے، سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ بی ای سی اے سے خطے میں اسٹریجک توازن متاثر ہوگا، بھارت نہ صرف چین کو للکار رہا ہے بلکہ پاکستان کو بھی وقتا فوقتا دھمکیاں دیتا ہے، معاہدے کی بدولت بھارت کی ڈرون ،میزائل اور ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں تیزی سے اضافہ ہوگا، معاہدے کیوجہ سے پاکستان و چین سمیت خطے کے دیگر ممالک کے لئے ایک مستقل خطرہ لاحق ہوگیا، معاہدے کا مقصد بھارت کا پاکستان اور چین کے خلاف مذموم عزائم کی تکمیل کیطرف بڑھنا ہے، 12 جولائی 2016 کو حکومت کی توجہ امریکہ بھارت مشترکہ سیٹلائٹ وینچر کیطرف مبذول کر چکا تھا۔ اس وقت کی حکومت نے میری تشویش کو نظرانداز کیا اور آج معاہدہ میچور ہوگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ واضح کرچکا تھا کہ موسمیاتی ڈیٹا پر تعاون محض دیکھاوا ہے اصل مقصد خطے کی جاسوسی کرنا ہے، اب وقت آچکا ہے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدے کو اقوام متحدہ و دیگر بین الاقومی فورمز پر اٹھایا جائے، قومی سلامتی کے اس اہم مسئلے پر قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے کہ فوجی اور اسٹریٹجک اثاثوں کی حفاظت کے لئے کیا اقدامات اٹھائے ہیں، اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل و دیگر بین الاقوامی فورمز پر اس معاہدے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا جائے، سارک کے تمام ممالک کا ایک نکاتی اجلاس امریکہ و بھارت معاہدے پر بلانے کی استدعا کیجائے، اس اہم قومی معاملے کو شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کو میں بھی اٹھایا جائے، ہماری فوج دنیا میں سب سے زیادہ بہادر اور بہترین فوج ہے، ہماری فوج وطن عزیز کی دفاع کرنا بہت اچھے انداز سے جانتی ہے، بھارت نے اگر پاکستان کو میلی انکھ سے بھی دیکھا تو جواب صدیوں تک یاد رکھے گا۔